کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں مواچھ موڑ کے قریب ایک ٹرک میں خوفناک بم دھماکے کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، رینجرز اور بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر پہنچ گیا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ کے معائنے کے بعد بتایا کہ دھماکہ بم سے کیا گیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق ٹرک کی باڈی پر چھروں اور نٹ بولٹ کے کافی نشانات پائے گئے ہیں جو بم میں استعمال کیے گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے کا نشانہ بننے والا خاندان شادی کی ایک تقریب میں شرکت کے بعد واپس جارہا تھا، عینی شاہدین کے مطابق اس پر بم سے حملہ کیا گیا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکہ مقامی طور پر تیار کیے گئے بم سے کیا گیا۔
ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری نے ابتدائی طور پر ٹرک نمبر کے پی 2779 میں سلنڈر پھٹنے کا دھماکہ قرار دیا تھا۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان کے مطابق ان کی ایمبولینسز کے ذریعے 7 افراد کی لاشیں سول اسپتال منتقل کی گئیں جبکہ دیگر 2 لاشیں دوسرے اداروں کی ایمبولینس نے پہنچائیں۔
ترجمان کے مطابق زخمیوں کی تعداد درجن سے زیادہ ہے جن میں 2 افراد کی حالت تشویشناک ہے جنہیں سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے بیشتر افراد کا تعلق ایک ہی برادری سے ہے۔
’دھماکا ابتدائی طور پر ہنڈ گرینڈ کا لگتا ہے‘
انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ دھماکا ابتدائی طور پر ہنڈ گرینڈ کا لگتا ہے، جو گاڑی میں گرنے سے پہلے ہی پھٹ گیا۔
انہو نے بتایا ابتدائی تفتش کے مطابق ملزمان موٹر سائیکل پر سوار تھے اور متاثرہ فیملی شادی سے آرہی تھی۔
Comments are closed.