کراچی: سندھ اسمبلی کے باہر جماعت اسلامی کا تاریخ ساز دھرنا تیسرے روز میں داخل ہوگیا، دوسری جانب وڈیرہ شاہی اور متنازعہ بلدیاتی بل کیخلاف خواتین نے بھی دھرنے میں شرکت کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے باہر جماعت اسلامی کا پڑاؤ تیسرے دن بھی جاری، سخت سردی کا باوجود شہریوں کا جوش و خروش دیدنی، مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ دھرنے میں سول سوسائٹی، تاجروں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کرکے جماعت اسلامی کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کیا۔ کراچی کی مختلف سوسائیٹیز میں پلاٹ و مکان نہ ملنے اور زندگی بھر کی کمائی لٹ جانے والے متاثرین نے بھی دھرنے میں شرکت کرکے سندھ حکومت اور اسکے ماتحت اداروں کی کرپشن اور ظلم کیخلاف احتجاج رکارڈ کروایا جبکہ ریلیف دلانے کیلئے جماعت اسلامی کی کوششوں کو سراہا۔
جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمدحسین محنتی نے بھی دھرنا کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بااختیار شہری حکومت قائم اور براہ راست میئر کا انتخاب کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر سندھ تمام شہروں میں دھرنے دیئے جائینگے۔ حافظ نعیم الرحمن کا مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ جماعت اسلامی کی کراچی کے حقوق کیلئے گذشستہ ۵ سال سے چلائی جانے والی حق دو کراچی کو مہم فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی۔سخت سردی کا موسم بھی دھرنے کے شرکاء کے جذبات کو ٹھنڈا نہ کرسکا۔رات گئے تک بچے ،بوڑھے اور جوان پرجوش انداز میں متنازعہ بل اور وڈیری شاہی سرکا ر کیخلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
دوسری جانب سندھ اسمبلی کے سامنے کراچی کی تاریخ میں خواتین کا سب سے بڑا دھرنا متوقع ہے جس میں وہ کراچی کی تعمیر و ترقی کیلئے اور پیپلز پارٹی کی وڈیرہ شاہی و متنازعہ بلدیاتی بل کے خاتمے کیلئے اپنا فیصلہ کن کردار ادا کرینگی۔
Comments are closed.