بلدیاتی بل کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت اسمبلی اسمبلی پر دیا جانے والا دھرنے چوتھے روز بھی جاری رہا،چوتھے دن دھرنے میں شرکت کے لیے خواتین بھی اپنے شیر خوار بچوں کے ہمراہ گھروں سے نکل آئیں،دھرنے میں جماعت اسلامی پاکستان حلقہ خواتین کی قیمہ دردانہ صدیقی،نائب قیمہ پاکستان عطیہ نثار، ناظمہ صوبہ سندھ رخشندہ منیب، ناظمہ کراچی اسماء سفیر سمیت دیگر ذمہ داران نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ خواتین نے آج اس دھرنے میں شرکت کرکے ہمیں مزید تقویت دی ہے،انہوں نے کہا کہ اس شہر کی بربادی پر اب تو کراچی کی خواتین بھی نکل آئی ہیں،اس شہر میں خواتین کو بھی مسائل درپیش ہیں،آج یہی خواتین جماعت اسلامی کی آواز بن رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کی بنیاد کراچی ہے،آج پاکستان قرض دار ہے لیکن ایک وقت تھا کہ پاکستان قرضے دیا کرتا تھا، اس شہر کی بیٹیاں بچیاں ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے تکلیف میں ہیں،یونیورسٹی کالجز بسوں میں لٹک کر جاتی ہیں ،
کتنی ہی معصوم بیٹیاں ٹریفک حادثات میں چلی گئیں،ان کا خون کس کی گردن پر ہوگا؟.انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ اپنی اہلیہ اور وزرا کی بیگمات کو ذرا چنگچی کا سفر تو کرائیں پھر ہڈیوں کا ٹیسٹ کرائیں تاکہ پتہ چلے کہ آپ اس شہر اور صوبے کی ماؤں بہنوں کے ساتھ کیا سلوک کررہے ہیں
،انہوں نے کہا کہ یہ شہر تین کروڑ سے زائد لوگوں کا شہر ہے۔یہ شہر 54 فیصد کا حصہ دار ہے۔سندھ کا 95 فیصد ٹیکس کراچی سے جمع ہوتا ہے۔کراچی کے لوگوں محنت کرتے ہیں جس سے پورا پاکستان چلتا ہے ۔کراچی نے پورے ملک کے نظام کو سنبھالا تھا،پاکستان کی بہترین معیشت کا آغاز کراچی سے ہوا مگر آج حکمرانوں نے پاکستان کی معیشت گروی رکھ دی ہے .انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی لسانی بنیادوں پر لوگوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے،سندھ پر حکومت کرنے والے صرف کرپشن کرسکتے ہیں۔یہاںپیپلز پارٹی کے وڈیرے قابض ہیں،کراچی میں ایک بار پھر مہاجر سندھی کو لڑوانا چاہتے ہیں مگر ہم نے ان نے کی سازش کو ناکام کردیا ہے۔
Comments are closed.