ہفتہ 21؍جمادی الثانی 1444ھ14؍جنوری 2023ء

بلدیاتی انتخابات کا آزادانہ، منصفانہ اور پُرامن انعقاد یقینی بنایاجائے، حافظ نعیم

Hafiz Naeem

کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سندھ حکومت کی الیکشن التواء کی درخواستیں مسترد کرکے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کل15جنوری کو ہی کروانے کے واضح اعلان اور سندھ حکومت و متعلقہ اداروں کو امن و امان کے لیے ضروری سیکوریٹی فراہم کرنے کی ہدایات کا بھر پور خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب سندھ حکومت ، وزراتِ داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے بلدیاتی انتخابات کے آزادانہ ، منصفانہ اور پُر امن انعقاد کو یقینی بنائیں۔ تاکہ عوام اپنی آزاد مرضی سے اپنی پسند کے بلدیاتی نمائندے منتخب کر سکیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کراچی کے عوام سے اپیل کی ہے کہ 15جنوری کو بھر پور طریقے سے اور بلا خوف وخطرگھروں سے نکلیں ، شہر کی تعمیر ترقی کے لیے تمام تر وابستگیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ترازو پر مہر لگائیں اور بلدیاتی انتخابات کو سبوتاژ کرنے والوں کی سازشیں ناکام بنا دیں۔ ووٹ کی قوت اور طاقت کے سامنے کوئی بھی نہیں ٹہر سکے گا۔ترازو شہر کی تعمیر و ترقی اور اہل کراچی کی کامیابی کا نشان ہے۔

انہوں نے بالخصوص نوجوانوں اور خواتین سے کہا کہ وہ ترازو کی کامیابی کے لیے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کریں اور زیادہ سے زیادہ تعداد میں ووٹروں کو پولنگ اسٹیشن تک لا کر ان کا ووٹ ڈلوائیں ۔ ان خیالات اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نائب امراء جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ، راجہ عارف سلطان ، محمد اسحاق خان ، ڈپٹی سیکریٹری یونس بارائی ، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے نگراں عمران شاہد و دیگر بھی موجود تھے ۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے کراچی کی اقدار و روایات چھین کر ہمیشہ کراچی کے عوام کا مینڈیٹ وڈیروں اور جاگیرداروں کو فروخت کیا ہے۔ جب کراچی کے عوام ان سے سوال کرتے ہیں تو یہ جواب دینے کے بجائے چور دروازے تلاش کرتے ہیں۔ ایک بار پھر مردہ گھوڑوں میں جان ڈالنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔تین پارٹی ضم ہوں یا 10 پارٹیاں جمع ہوں’ زیرو جمع زیرو،زیرو ہی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے کراچی کو روشنیوں کا شہر بنایا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے اختیارات میں نہ ہونے کے باوجود بھی کراچی کے شہریوں کی خدمت کی ہے ۔ حکمران پارٹیاں جوڑ توڑ اور وزارتوں کے حصول کی باتیں کررہی ہیں،صرف جماعت اسلامی اہل کراچی کے حقوق کی بات کر رہی ہے ،جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک ،واٹر بورڈ، بحریہ ٹاون اور رہائشی سوسائیٹیوں کے مسئلے کے حل کی جدوجہد کی۔ کراچی کے عوام کو تاریکیوں میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے مل کر کراچی کے عوام پر شپ خون ما را ہے۔ اس وقت حلقہ بندیوں کا مروڑ کیوں نہیں اٹھا جب ایم کیو ایم 2008 سے 2017 تک پیپلز پارٹی کے ساتھ شریک تھی اور جب رجیم چینج کی بات کی جارہی تھی، عوام جدوجہد کریں اور کراچی کو تباہ و برباد کرنے والوں کے خلاف پر امن مزاحمت کریں، ہم کراچی کو از سر نو تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ کراچی کے سیاسی ورکرز مایوس نہ ہوں ان کے لیے جماعت اسلامی کے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔تمام پارٹیوں کے ووٹرز اور سپوٹرز کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے جماعت

You might also like

Comments are closed.