الیکشن کمیشن نے سندھ ہائی کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواست کا جواب جمع کروادیا۔
بلدیاتی انتخابات سے متعلق عدالت میں جمع کروائی گئی الیکشن کمیشن کی تفصیلات سامنے آگئیں، جس میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات سے متعلق تمام اسٹیشنری تیار ہے، بیلٹ پیپر چھپ چکے ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں، بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے سامان کی ترسیل بھی شروع ہوچکی، دوسرے مرحلے کے کاغذات نامزدگی جمع ہورہے ہیں، تمام سیاسی جماعتیں الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ تمام حلقہ بندیوں کی کمیٹیوں کے سربراہ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر تھے، تمام حلقہ بندیاں قانون کے مطابق کی گئی ہیں، ڈی لیمیٹیشن اتھارٹی بنائی ہے جس نے تمام شکایت سن کر فیصلہ کیا۔
عدالت میں جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی آئینی ذمےداری ہے کہ 120 دن میں بلدیاتی انتخابات کروائے، سندھ میں بلدیاتی اداروں کی مدت اگست 2020 میں ختم ہوچکی، سندھ حکومت کے ساتھ مارچ میں میٹنگ کی تھی، سندھ حکومت سے مشاورت کے بعد بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کیا۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ درخواست نا قابل سماعت ہے، عدالت سے استدعا ہے مسترد کی جائے۔
Comments are closed.