کراچی میں پیپلز پارٹی کا عوامی مارچ مزار قائد سے روانہ ہو گیا، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عوامی لانگ مارچ کے آغاز میں ہی ’گو سلیکٹڈ گو‘ کا نعرہ لگا دیا۔
آج سے شروع ہونے والے عوامی لانگ مارچ کی قیادت کرنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کراچی میں مزارِ قائد پہنچے، جہاں انہوں نے شرکاء سے خطاب بھی کیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت کے 3 سال مکمل ہونے پر کراچی کے عوام احتجاج پر مجبور ہو گئے ہیں، کراچی کے عوام نالائق اور نااہل حکومت سے چھٹکارا چاہتے ہیں۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ کراچی منی پاکستان ہے، ہر صوبے اور ہر زبان والے یہاں بستے ہیں، کٹھ پتلی حکومت کے 3 سا ل ہونے پر کراچی کے عوام احتجاج پر مجبور ہو گئے ہیں، نااہل اور ناجائز وزیرِ اعظم نے کراچی، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختون خوا کے حق پر ڈاکہ مارا ہے، یہ ہر صوبے کے حقوق پر ڈاکہ مار رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ اور حکومتِ سندھ کے ہاتھ پاؤں بندھے ہیں، لیکن سندھ حکومت کم وسائل کے باوجود کراچی کے عوام کی خدمت کر رہی ہے، ہم عمران خان کو بھگائیں گے، عوامی حکومت آئے گی، جب تک کٹھ پتلی، سلیکٹڈ ہے سندھ ترقی کر سکتا ہے نہ پاکستان۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے کا وقت آ گیا ہے، ہمارا مارچ شروع ہوتے ہی بنی گالا سے چیخیں آئیں گی، ہمارا عوامی مارچ حکومت کے خلاف اعلانِ جنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ نے آپ کے ووٹ پر اور جیب پر ڈاکہ مارا ہے، 3 سال ہو گئے ہیں، اب سلیکٹڈ کو جانا ہے، سلیکٹڈ حکومت کو ہم گھر بھیج رہے ہیں، جس کے لیے پیپلز پارٹی کے جیالے صفِ اوّل کا کردار ادا کر رہے ہیں، خان صاحب نے جمہوریت کا جنازہ نکالا ہے، معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔
بلاول کا عوام سے مخاطب ہو کر کہنا ہے کہ مجھے آپ کے ساتھ کی ضرورت ہے، ہم 1973ء کے آئین اور مساوات پر مبنی معیشت کا تحفظ کریں گے، ہر پاکستانی کے حقوق کا تحفظ کریں گے، جب بھی عوام کو حق ملا، پیپلز پارٹی کی حکومت میں ملا ہے، پیپلز پارٹی نے 18 ویں ترمیم کی صورت میں صوبوں کو حقوق دیے، یہ حکومت 18 ویں ترمیم ختم کر رہی ہے، این ایف سی ایوارڈ نہیں دے رہی۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ عمران خان نے کرپشن کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق 3 سال میں کرپشن کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں، آج سے اسلام آباد تک کا سفر شروع ہو رہا ہے، جہاں پہنچ کر اس حکومت پر حملہ کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں لانگ مارچ کے شرکاء شاہراہِ قائدین سے شارعِ فیصل پر کار ساز پہنچ گئے۔
اس موقع پر ایئر پورٹ جانے والا روڈ ٹریفک کی آمدروفت کے لیے بند کر دیا گیا۔
راستے میں خدا داد کالونی اور طارق روڈ چورنگی کے استقبالیہ کیمپوں پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے بلاول بھٹو کی قیادت میں گزرنے والے مارچ کے شرکاء کا استقبال کیا۔
لانگ مارچ میں شرکت سے قبل شہید بے نظیر بھٹو کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے اپنے بھائی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے بازو پر امام ضامن باندھا۔
بلاول بھٹو زرداری کے مزارِ قائد پہنچنے پر ان کا فقید المثال استقبال کیا گیا، سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی نے پرجوش نعرے لگائے۔
اس موقع پر لانگ مارچ میں شریک چھوٹی و بڑی سینکڑوں گاڑیوں، کاروں، منی وین، ہائی ایس کوچز، منی بسز اور کنٹینرز میں سوار ہزاروں افراد گاڑیوں سے باہر نکل آئے۔
عوامی لانگ مارچ میں شرکت کے لیے مزارِ قائد پہنچنے والے پیپلز پارٹی کے ورکرز نے بلاول بھٹو زرداری کا ’وزیرِ اعظم بلاول بھٹو‘ کے نعروں سے بھرپور استقبال کیا۔
پی پی پی کے کارکنوں کے فلک شگاف نعروں سے مزارِ قائد کے اطراف کا علاقہ گونج اٹھا۔
لانگ مارچ کے شرکاء نے مزارِ قائد پر وکٹری کا نشان بنا کر بلاول بھٹو زرداری سے یک جہتی کا اظہار بھی کیا۔
پیپلز پارٹی کے ورکرز کے فلک شفاف نعروں، خیر مقدمی نغموں اور ترانوں نے جیالوں کا لہو گرما دیا۔
عوامی لانگ مارچ کے شرکاء کا کہنا ہے کہ وہ اسلام آباد جانے اور بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر ہر قربانی دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
پہلے روز مارچ کے شرکاء ٹھٹھہ اور سجاول سے ہوتے ہوئے بدین پہنچیں گے۔
Comments are closed.