وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے آج یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی جوزپ بوریل سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
بلیک سی گرین انیشیٹو (بی ایس جی آئی) کی میعاد ختم ہونے پر پاکستان کے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس کے نتیجے میں غذائی افراط زر اور غذائی تحفظ سے متعلق چیلنجز پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک پر منفی اثرات مرتب کریں گے جو پہلے ہی معاشی دباؤ کا شکار ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا، انہوں نے اس موضوع پر اپنے یوکرائنی اور ترک ہم منصبوں سے بھی بات کی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس اقدام کو بحال کرنے کی کوششیں تمام فریقین کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے بات چیت اور تعمیری انداز میں نتیجہ خیز بنائی جائیں گی۔
وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے سے درخواست کی کہ وہ ایسا حل تلاش کرنے میں مدد کے لیے اپنا کردار ادا کریں جس سے بی ایس جی آئی کی تجدید ممکن ہو اور اس سلسلے میں اجتماعی کوششوں میں حصہ ڈالنے کے لیے پاکستان کی آمادگی سے بھی انہیں آگاہ کیا۔
بلاول بھٹو زرداری اور یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزف بوریل نے اس معاملے اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر آپس میں رابطہ رکھنے پر اتفاق کیا۔
Comments are closed.