پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم عمران خان جیسے سیاستدان کو ریٹائرمنٹ پر بھیجیں گے۔
ملیر میں حلقہ این اے 237 آمد پر بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری کا ریلی کی صورت میں جلسہ گاہ پہنچنے پر والہانہ استقبال کیا گیا۔
اس موقع پر بلاول بھٹو نے کارکنوں سے خطاب کیا اور کہا کہ ہم اپنے حقوق چھیننا جانتے ہیں، جیالوں نے سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی کا مقابلہ کیا اور ملیر میں اسے تاریخی شکست دی۔
انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ ہم عمران خان جیسے سیاستدان کو ریٹائرمنٹ پر بھیج دیں گے، پی ٹی آئی چیئرمین بنی گالہ میں بیٹھ کر مزے کرے اور پاکستان کی سیاست چھوڑ دے۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام کے خلاف ایک سیاسی دجال سازشیں کر رہا ہے، ہمیں اس کی باتوں میں نہیں آنا ہے، عمران خان ایک جھوٹا اور منافق آدمی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بھی اس کی سیاست جھوٹ پر مبنی ہے، یہ منافق شخص سمجھتا ہے کہ لوگ اس کی نا اہلی کو بھول جائیں گے، لیکن ایسا نہیں ہو گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ یہ پہلے بھی سلیکٹڈ تھا، اب ایک مرتبہ پھر کوشش کر رہا ہے کہ یہ سلیکٹڈ ہو جائے، یہ اب خود مان رہا ہے کہ اس کے ہاتھ میں اختیار نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس کے ہاتھ میں اختیار نہیں تھا تو آپ نے استعفیٰ کیوں نہیں دیا، کیوں ہم پر مسلط رہے، سلیکٹڈ کی نا لائقی اور نا اہلی کا نقصان پورے ملک کو ہوا، معیشت اور خارجہ پالیسی کو نقصان ہوا۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ تبدیلی کا نعرہ تبدیلی نہیں تباہی ہے، یہ سب کو چور چور کہتا ہے، یہ خود زکوٰۃ اور چندہ چور نکلا، ہم مل کر پورے پاکستان کے لوگوں کی خدمت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو سرخ سلام پیش کرتا ہوں، تمام اتحادیوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمارا ساتھ دیا اور ہم نے سلیکٹڈ کو شکست دی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی سیاست نفرت اور ملک توڑنے کی سیاست ہے جبکہ پی پی کی سیاست محبت اور ملک جوڑنے کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آنے والا وقت ثابت کرے گا پاکستان نوجوان قیادت کےلیے تیار ہے، ہم عمران خان جیسے سیاستدانوں کو ہمیشہ کےلیے ریٹائرمنٹ دے دیں گے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ سلیکٹڈ نے لاکھوں گھر بنانے کا وعدہ کیا لیکن حکومت میں آکر غریبوں کے گھر چھینے، یہ اپنا کچن شوکت خانم سے چلاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے اب سلیکٹڈ کا بھی ڈٹ کا مقابلہ کیا، ہم جانتے ہیں جمہوری جدوجہد کیسے کی جاتی ہے، ملیر کو ایسے ہی میرے ساتھ کھڑے ہونا ہے، جیسے بی بی اور ذوالفقار بھٹو کے ساتھ کھڑے تھے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ملیر کے نوجوانوں اور خواتین نے ایک بار پھر پی پی کا ساتھ دیا، عبدالحکیم بلوچ کو جتواکر پورے پاکستان کو دکھا دیا کل بھی بھٹو زندہ تھا آج بھی بھٹو زندہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ سے امید کرتا ہوں وہ یہاں کے عوام کے سارے مطالبات پر 90 دن میں کام شروع کریں گے۔
Comments are closed.