اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں کے قائدین بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کی رائے میں کہیں اتفاق اور کہیں اختلاف دیکھنے میں آیا ہے۔
تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی یا نہیں؟ عبوری حکومت کی مدت کتنی ہوگی؟ حکومت کے اتحادیوں کو توڑنے کے لیے کیا کچھ دینا ہوگا؟ بلاول اور شہباز کی رائے میں کہیں اتفاق اور کہیں اختلاف نظر آرہا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ادارے غیر جانب دار رہیں تو تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی، جبکہ شہباز شریف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی تیاری ہورہی ہے، لیکن یہ کامیاب بھی ہوگی، یہ اللّٰہ کو پتا ہے۔
بلاول بھٹو بولے عدم اعتماد کے بعد جو بھی حکومت آئے گی اس کی ذمے داری محدود ہوگی، اس کا کام صاف شفاف الیکشن کروانا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ آںے والی حکومت کتنی دیر چلنی چاہیے، کتنی دیر نہیں؟ اس پر ابھی مشاورت ہورہی ہے۔
ق لیگ کو وزارتِ اعلیٰ دینے کی بات پیپلز پارٹی کی طرف سے سامنے آچکی ہے، جبکہ شہباز شریف کہتے ہیں سیاست کچھ لو کچھ دو کا نام ہے، کچھ سنی جاتی ہے کچھ منوائی جاتی ہے۔
Comments are closed.