کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کے بلاول اور آصف زرداری کے پاس اب بھی موقع ہے کہ جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کریں ہم کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے مل کر کام کریں گے لیکن اگرپیپلز پارٹی یہ سمجھتی ہے کہ اس کے پاس طاقت ہے تو وہ جان لے کہ ماضی میں جن کے پاس طاقت تھی ان کا کیا حال ہوا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کاکہنا تھا کہ شہر کے لوگوں نے سب سے زیادہ ووٹ جماعت اسلامی کو دیے دوسرے نمبر پر پی ٹی آئی اور تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی ہے۔ الیکشن کمیشن اور پیپلز پارٹی مل کرآئین و قانون کی خلاف ورزی اورجمہوریت پر کلنگ کا ٹیکا لگا رہے ہیں۔ 9 مئی کو بنیاد بناکر پی ٹی آئی کے لوگوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کیا جارہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ کے فور منصوبہ 650ملین گیلن یعنی 65کروڑ گیلن یومیہ کا منصوبہ ہے جس کا پہلا فیز 260ملین گیلن یعنی 26کروڑ گیلن پر کام ہونا ہے،وفاقی وصوبائی حکومت بتائے کہ کے فور منصوبہ کا پہلا فیز کب مکمل ہوگا؟،کے فور منصوبے میں کینجھر جھیل سے کراچی کو پانی دینے کا منصوبہ ہے،عوام کوبتایا جائے کہ کے بی فیڈر،کوٹری بیراج سے کینجھر جھیل تک کوئی کام کیوں نہیں ہورہا؟
انہو ں نے کہاکہ دریائے سندھ سے کراچی کے لیے 650ملین گیلن یومیہ پانی کا منصوبہ مکمل کرنے کے لیے مزید 1فیصد کوٹہ حاصل کرنا ہوگا،وفاقی حکومت میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم شامل ہیں یہ جماعتیں بتائیں کہ دریائے سندھ سے مزید 1 فیصد پانی کے حصول کے لیے کیا کیا؟
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ کے فور منصوبے کی تکمیل کے لیے کوئی انتظامات ہی نہیں ہے لیکن ہر دوسال بعد کے فور منصوبہ کا اعلان کردیا جاتا ہے جس میں تمام حکومتیں شامل ہیں، وفاقی وصوبائی حکومتیں نہ صرف کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام بلکہ ملک کے 25کروڑ عوام کے ساتھ بھی جھوٹ اور غلط بیانی کررہی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ وزیر اعظم کو کبھی کبھار کراچی کا خیال آتا ہے اور یہاں آکر افتتاح کرکے چلے جاتے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف کہتے ہیں کہ کے فور منصوبہ پر126 ارب روپے کی لاگت آئے گی لیکن یہ تو 2 سال پہلے کی لاگت تھی وہ بتائیں آج سے دو سال قبل ڈالر کی قیمت کیاتھی اور آج کیاہے پھر کیسے 126 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔
Comments are closed.