لاہور پولیس نے نون لیگ کے ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی تفتیش میں کیس کے 2 اہم کرداروں کی شناخت کرلیا۔
نون لیگ کے ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی تفتیش میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، پولیس نے لیگی رہنما پر فائرنگ کیلئے اسلحہ فراہم کرنے والے ساجد گرما اور محسن کو شناخت کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق دونوں ملزمان نے شوٹرز کو بلال یاسین پر فائرنگ کے لیے بھیجا، دونوں کرداروں کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔
لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے بعد واقعے کے محرکات کا علم ہو گا۔
اس سے قبل پولیس نے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں ملوث 2 مبینہ ملزمان کی ایک تصویر شیئر کی تھی، جس میں ان کی شکلیں واضح ہیں، مبینہ ملزموں نے جائے وقوعہ سے تھوڑی دور جا کر موہنی روڈ پر چہروں سے رومال ہٹائے، جہاں نصب کیمروں سے ان کی تصویر حاصل کی گئی۔
تصویر میں دیکھا جا سکتا ہےکہ ایک مبینہ ملزم نے سبز اور دوسرے نے کالی جیکٹ پہن رکھی ہے، دونوں کی عمریں 35 سے40سال کے لگ بھگ معلوم ہوتی ہیں، جبکہ قاتلانہ حملے میں استعمال ہونے والاپستول ملزمان کے ہاتھ سےموقع پر گر گیا تھا ۔
پولیس کاکہنا ہے کہ میگزین میں موجود 9گولیوں پر سے ملزمان کے فنگر پرنٹس حاصل کئے جا رہے ہیں، ملزمان کے قریب ہیں، جلد گرفتار کر لیں گے۔
دوسری جانب پولیس نے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں 3 اسلحہ ڈیلروں سمیت 7 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے،پولیس نے 3 اسلحہ ڈیلروں کو نیلا گنبد کے علاقے سے حراست میں لیا جبکہ 4مشتبہ افراد کو جیو فینسنگ کی مدد سے حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زیر حراست مشتبہ افراد میں سے ایک شخص پر قوی شبہ ہے، تاہم زیر حراست مشتبہ افراد میں سے کسی کو حتمی ملزم قرار نہیں دیا جاسکتا۔
لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزمان تک پہنچنے کے لیےمشتبہ افراد سے تفتیش جاری ہے، حملہ آوروں کی منظر عام پر آنےوالی تصویر نادرا کو بھجوا دی گئی ہے جبکہ جائے وقوعہ سے 2 کلومیٹر تک کا ایریا تفتیش میں اہم قرار دے دیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ جیو فینسنگ میں 15ہزار کالز شارٹ لسٹ کی گئیں۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ نون کے ایم پی اے بلال یاسین پر جمعے کی رات قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا، انہیں 2 گولیاں لگی تھیں۔
Comments are closed.