مسلم لیگ نون کے رکنِ پنجاب اسمبلی بلال یاسین پر لاہور میں 1 روز قبل ہونے والے قاتلانہ حملے کے عینی شاہد سابق کونسلر میاں اکرم کا بیان سامنے آ گیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ فائرنگ کے بعد حملہ آوروں سے دوبارہ پستول نہیں چل سکا۔
بلال یاسین پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے عینی شاہد سابق کونسلر میاں اکرم کا کہنا ہے کہ وہ اور بلال یاسین ساتھ کھڑے تھے کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار افراد آئے جنہوں نے بلال یاسین پر فائرنگ کر دی۔
انہوں نے بتایا کہ چوتھا فائر مس ہوا اورحملہ آور بھاگ گئے، کچھ سیکنڈز بعد وہ واپس آئے مگر ان کا پستول پھر نہ چلا جو وہیں گر گیا۔
سابق کونسلر میاں اکرم کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلال یاسین کو زخمی دیکھ کر ہم ان کی طرف بھاگے اور انہیں اسپتال پہنچایا۔
پولیس کو گزشتہ روز جائے وقوع سے یہ گرنے والا پستول مل چکا ہے۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے پستول پر لگے نمبروں سے چھیڑ چھاڑ کی ہے،فنگر پرنٹس اور سی سی ٹی وی ویڈیو کی مدد سے ملزمان کی تلاش جاری ہے ۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل سابق کونسلر میاں اکرم سے ملنے کے لیے جاتے ہوئے بلال یاسین پر لاہور میں موہنی روڈ کے علاقے میں قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔
میاں اکرم کے گھر کے باہر بغیر نمبر پلیٹ کی موٹر سائیکل پر سوار 2 حملہ آوروں نے بلال یاسین پر فائرنگ کی تھی، جنہیں ایک گولی پیٹ اور دوسری بائیں ٹانگ پر لگی تھی۔
حملہ آوروں نے جینز کی پینٹ اور جیکٹس پہن رکھی تھیں جو حملے کے بعد باآسانی فرار ہو گئے تھے۔
Comments are closed.