’بغیر تشدد کوئی جانور ایسی اداکاری کیسے کر سکتا ہے؟‘: ڈرامے کی متنازع قسط میں بلّی کی ’موت کے منظر‘ پر تنازع
- مصنف, کوہ ایو
- عہدہ, بی بی سی نیوز
- 49 منٹ قبل
تھائی لینڈ میں آج کل ایک ڈرامہ چل رہا ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ رواں سال کا مشہور ترین ڈرامہ ہے۔’دی ایمپریس آف ایودھیا‘ نامی ڈرامے کی کہانی 16ویں صدی کی سیام ملکہ کے گرد گھومتی ہے اور ملک میں اُس وقت کے شاہی خاندان کے آپسی تعلقات کی عکاسی کرتی ہے۔حال ہی میں ڈرامے کی ایک قسط نشر ہوئی جس سے ملک میں ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر جانوروں کے حقوق پر کام کرنے والے کارکن سرگرم ہو گئے۔اس متنازع منظر میں دکھایا گیا ہے کہ ایک عورت ایک بلی کو چائے پلاتی ہے تاکہ یہ پرکھ سکے کہ آیا اس میں کوئی نشہ آور چیز ملی ہوئی ہے یا نہیں۔ چند لمحوں بعد بلّی زمین پر لیٹ کر تڑپنا شروع ہو جاتی ہے جیسے اسے دورے پڑ رہے ہوں۔
بلی اُس وقت تک تڑپتی رہتی ہے جب تک وہ ’مر‘ نہیں جاتی۔،تصویر کا ذریعہThe Empress of Ayodhya
تھائی لینڈ کی ویٹرینری کونسل نے جانوروں کو بے ہوش کرنے کے خطرات سے خبردار کیا تھا۔ کونسل کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر متعلقہ کارروائی کی جائے گی۔دریں اثنا تھائی لینڈ کے محکمۂ لائیو سٹاک نے کہا ہے کہ ان کی جانب سے جانوروں پر ظلم کے الزامات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ محکمے کے مطابق بلی کے طبی معائنہ کی درخواست دے دی گئی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔تاہم ڈرامے میں بلّی پر مبینہ تشدد پر جانوروں کے حقوق پر کام کرنے والی عالمی تنظیم پیپل فار دی ایتھیکل ٹریٹمنٹ آف اینیملز (پیٹا) نے پیر کو ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انھوں نے انٹرٹینمنٹ کے لیے بلی کو بے ہوش کرنے کے عمل کی مذمت کی ہے۔عمل کو ’لاپرواہ، خطرناک اور ظالمانہ‘ قرار دیتے ہوئے پیٹا نے کہا کہ وہ عوام کے ردِعمل سے متفق ہیں۔’عوام کا غصّہ جائز ہے، خاص طور پر آج کا دور میں جہاں مصنوعی ذہانت کی وجہ سے کچھ بھی ممکن ہے۔ اگر آپ کسی جانور کی زندگی خطرے میں ڈالے بغیر ٹی وی ڈرامہ نہیں بنا سکتے تو آپ غلط بزنس میں ہیں۔‘
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.