پاکستان کے ٹیسٹ کرکٹر عابد علی دسمبر 2021ء میں دل کی تکلیف میں مبتلا ہوئے تھے، ان کے بارے میں کہا گیا کہ ان کی اب کھیل کے میدان میں واپسی مشکل ہے، لیکن انہوں نے فائٹ کی اور وہ کھیل کے میدان میں واپس آ گئے۔
انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ سیزن 23-2022 میں حصہ لیا اور اب منتظر ہیں کہ وہ ایک مرتبہ پھر پاکستان کرکٹ ٹیم اپنی کھوئی جگہ دوبارہ حاصل کریں، اس کے لیے انہیں فٹ بھی قرار دیا جا چکا ہے اور وہ سخت محنت بھی جاری رکھے ہوئے ہیں، 35 سالہ اوپنر عابد علی رمضان کے مہینے میں بھی ٹریننگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عابد علی نے کہا ہے کہ روزے کی وجہ سے ٹریننگ کا شیڈول ترتیب دینا پڑتا ہے لیکن روزے کی وجہ سے ٹریننگ کو کبھی چھوڑا نہیں ہے، دن میں ہلکی پھلکی ٹریننگ کر لیتا ہوں، جبکہ نماز تراویح کے بعد سخت ٹریننگ کرتا ہوں، جس میں نیٹ پریکٹس بھی شامل ہے۔
عابد علی کا کہنا ہے کہ روزہ فرض ہے اس کو چھوڑا نہیں جا سکتا، بس کھلاڑیوں کو ٹریننگ کا خیال رکھنا پڑتا ہے کہ کیا شیڈول ترتیب دینا ہے اور کونسی ٹریننگ روزے میں بہتر رہتی ہے، اگر ہم روزے کی وجہ سے سب چھوڑ کر بیٹھ جائیں گے تو اس سے فٹنس متاثر ہوتی ہے اس لیے ضروری ہے ٹریننگ جاری رکھی جائے۔
عابد علی نے کہا کہ دل کی تکلیف کی وجہ سے انہیں کسی مسئلے کا سامنا نہیں ہے، میں روٹین کے مطابق دوسرے کھلاڑیوں کی طرح ٹریننگ کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بس اب منتظر ہوں کہ کب مجھے موقع ملتا ہے، جس طرح ڈیبیو سے پہلے میں نے پاکستان ٹیم کی نمائندگی کے لیے محنت کی تھی بالکل اسی طرح اب میں محنت کر رہا ہوں۔
Comments are closed.