بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

بزدار کی موجودگی میں قتل نے سیکیورٹی پر سوال اٹھا دیئے

وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی موجودگی میں تقریب میں نامزد صوبائی وزیر ملک اسد کھوکھر کے بھائی ملک مبشر کھوکھر کے قتل نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی سیکیورٹی پر سوال اٹھا دیئے۔

ملزم اپنے ہدف کے گرد موجود رہا لیکن کسی کو شک تک کیوں نہ ہوا؟ وی وی آئی پی شخصیت کی موجودگی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کیوں نہیں تھی؟ 5 افراد اسلحے کے ساتھ تقریب میں کیسے داخل ہو گئے؟ ایک ملزم پکڑا گیا، باقی فرار کیسے ہو گئے؟

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی مبشر کھوکھر کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

جس تقریب میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار موجود تھے اسی تقریب میں فائرنگ اور قتل کے واقعے نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی سیکیورٹی پر سوال اٹھائے ہیں۔

قتل کی نیت سے آئے 5 ملزمان لاہور کے علاقے ڈیفنس میں نامزد صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کی دعوتِ ولیمہ میں مہمانوں کی طرح یہاں وہاں پھرتے رہے۔

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں نام زد صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کی دعوتِ ولیمہ میں ان کے بھائی مبشر کھوکھر کو فائرنگ سے قتل کرنے والے گرفتار ملزم ناظم نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اپنے بھائی اور چچا کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے ملک مبشر کو قتل کیا۔

ملزم اپنے ہدف کے گرد موجود رہا لیکن کسی کو شک تک نہ ہوا، ملزم نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی واپسی کے موقع پر ہدف کو نشانہ بنایا۔

ایک ملزم جائے وقوع پر ہی پکڑا گیا، باقی ملزمان چکمہ دے کر فرار ہو گئے۔

پنجاب کے نامزد وزیر ملک اسد کھوکھر کے مقتول بھائی ملک مبشر کھوکھر کی نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی جس کے بعد انہیں سپردِ خاک کر دیا گیا۔

واقعے نے سیکیورٹی کے عملے کی ناقص کارکردگی کا پول کھول دیا۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آئی جی کو واقعے کی تحقیقات کر کے غفلت کے ذمے داروں کا تعین کرنے اور سیکیورٹی انتظامات سے متعلق جامع انکوائری کی ہدایت کر دی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.