پنجاب کے برطرف گورنر چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنانا سب سے بڑی عالمی سازش تھی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ پاکستان،پنجاب اور پی ٹی آئی ورکر روتے رہے عثمان بزدار کو تبدیل کر دو۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو 184 ارکان میں سے کوئی بندہ پسند نہیں آیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھ پر الزام لگایا جا رہا ہے میں ڈبل پلے کر رہا تھا، وزیراعظم نے کہا 3 اپریل کو ہرصورت اسمبلی کا اجلاس بلائیں۔
چوہدری سرور نے کہا کہ میں نے جواب دیا کہ وکلا سے مشورہ کروں گا تو پھر یہ کام کروں گا، میں غیر قانونی کام نہیں کرنا چاہتا تھا، میرے خلاف گالی گلوچ کی گئی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دوں گا۔
پنجاب کے برطرف گورنر کا کہنا تھا کہ آزاد خارجہ پالیسی سب کا حق ہے لیکن ہمیں اپنی حدود میں رہنا چاہیے، دنیا بھر میں تعلقات ملک کی معاشی حیثیت دیکھ کر بنائے جاتے ہیں، ہم امریکا کی مخالفت مول نہیں لے سکتے، خدا کیلئے عالمی سیاست کو قومی سیاست میں مت لیکر آئیں، ہمیں ایک کیساتھ تعلق بنا کر دوسرے سے بگاڑنا نہیں چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جب میں نے خود استعفیٰ دینے کی پیشکش کی تھی تو برطرف کرنے کا کیا مطلب تھا، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک اس چیز کے گواہ ہیں، میری پارٹی نے میرے مشورے مانے ہوتے تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں ساڑھے 3 سال اتنا بےاختیار تھا کہ بتا نہیں سکتا، اپنے ساتھیوں کیساتھ مشورہ کر کے آئندہ کا لائحہ عمل بناؤں گا، میں کبھی وعدہ معاف گواہ نہیں بنا، میں یہ باتیں حلفا بھی کہہ سکتا ہوں۔
Comments are closed.