32 سالہ شہزادہ عبد المتين رسمی یونیفارم میں ملبوس تھے اور ان کی 29 سالہ دلہن نے استانہ نورالایمان محل میں ہونے والی تقریب کے لیے لمبا سفید لباس اور زیورات پہن رکھے تھے۔شادی کے 5000 مہمانوں میں سعودی عرب اور اردن کے شاہی خاندان کے علاوہ انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو اور فلپائن کے رہنما فرڈینینڈ مارکوس جونیئر شامل تھے۔جب شاندار شاہی جلوس دارالحکومت بندر سیری بیگوان سے گزرا تو نئے شادی شدہ جوڑا رولز روئس گاڑی سے ہزاروں لوگوں کو ہاتھ ہلاتے ہوئے پہلی بار منظرعام پر آیا۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
،تصویر کا ذریعہGetty Imagesشہزادہ عبدالمتین تخت پر فوری جانشینی کے دعوے دار نہیں ہیں لیکن ان کی شخصیت کو بہت مقبولیت حاصل ہے۔انٹرنیٹ پر شہزادے کی شاہی تقریبات میں، پولو کھیلتے ہوئے اور اپنی وردی میں ایڈٹ کی گئی ویڈیوز بہت زیادہ ملتی ہیں۔شادی کی ابتدا سات جنوری کو ہوئی اور اس کا عروج اتوار کو ہونے والی بڑی تقریب تھی۔ان کا نکاح بدھ کو ہوا تھا۔ اس میں سلطان اور شہزادے سمیت صرف خاندانوں کے مرد افراد تھے۔بدھ کے روز جب شاہی خاندان کا جلوس نکاح کی تقریب کے لیے عمر علی سیف الدین مسجد کی جانب نکلا تو لوگوں کو دارالحکومت کی سڑکوں پر قطار میں کھڑے دکھایا گیا۔اس موقع ہر شہزادہ متین نے روایتی سفید لباس اور ہیڈ پیس پہنا تھا جس میں ہیرے کی شکل کا پرنٹ تھا۔ امام کے نکاح پڑھانے کے بعد شہزادہ احتراماً اپنے والد کے سامنے جھکا۔
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.