برطانیہ میں ایک خاتون نے مہلک مرض کو شکست دے دی۔ 33 سالہ وکٹوریا ڈینسن دو ملازمتیں کرتی تھیں، انہیں ہفتے میں کُل 60 گھنٹے کام کرنا ہوتا تھا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نے انہیں آنتوں میں ورم کا مسئلہ بتایا، لیکن وکٹوریا کو شک تھا کہ انہیں اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ مسئلہ ہے۔
ایک سال تک وکٹوریا مختلف ڈاکٹرز کے پاس جاتی رہیں، پھر ان کی کولونواسکوپی ہوئی جس سے معلوم ہوا کہ انہیں ’کرونز‘ بیماری ہے۔
وکٹوریا کو پیٹ میں شدید درد کی شکایت پر اسپتال لے جایا گیا، ڈاکٹرز نے بتایا کہ اب وہ صرف 24 گھنٹے کی مہمان ہیں، انہیں تجویز کی گئی کہ فوری طور پر سرجری کروائیں۔
ان کی سرجری 2014 میں ہوئی تھی، اس دوران ڈاکٹرز نے ان کے جسم سے 18 انچ آنتیں نکال دی تھیں اور اس کی جگہ ایک بیگ لگا دیا گیا تھا۔
وکٹوریا نے کہا کہ میں ڈاکٹرز سے کہہ رہی تھی کہ مجھے یہ بیگ نہیں لگانا لیکن میرے پاس یہی ایک آپشن تھا۔
سرجری سے قبل وہ دن میں 15 سے 20 بار واش روم جایا کرتی تھیں۔
اب انہوں نے کرونز بیماری سے لڑنے کیلئے ایک سپورٹ سینٹر بنایا ہے جہاں وہ اس بیماری میں مبتلا سیکڑوں افراد کی مدد کر رہی ہیں۔
Comments are closed.