charlotte hookup bars bbw hookups app mature hookup app hookup Cragsmoor New York

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

برطانیہ کا فرانسیسی سفیر کو طلب کرنے کا معاملہ کتنا سنجیدہ ہے؟

ماہی گیری کے حقوق پر تنازع: برطانیہ کا فرانسیسی سفیر کو طلب کرنے کا معاملہ کتنا سنجیدہ ہے؟

  • جیمز لینڈیل
  • سفارتی نامہ نگار

فرانسیسی سفیر کیتھرین کولون

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

برطانیہ نے فرانسیسی سفیر کیھرین کولونا کو دفتر خارجہ طلب کر کے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے

کسی ملک کے سفیر کو وزارتِ خارجہ میں طلب کرنا، جیسے برطانیہ نے فرانس کے سفیر کو کیا ہے، حکومت کی جانب سے کسی معاملے پر اپنی تشویش کا اظہار کرنا ہوتا ہے۔

فرانس کے سفیر کو طلب کرنے کا فیصلہ فرانس کی جانب سے دو برطانوی ماہی گیر جہازوں کو روکنا ہے۔ فرانس نے ایک جہاز پر جرمانہ کیا جب کہ ایک کو فرانسیسی بندرگاہ کی طرف موڑ دیا گیا۔

برطانیہ کی جانب سے یورپی یونین کو چھوڑنے کے بعد سے برطانیہ اور فرانس کے درمیان ماہی گیری پر تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔

فرانس نے خبردار کیا ہے کہ اس کے ماہی گیروں کو برطانوی پانیوں تک رسائی نہ دی گئی تو برطانیہ کے ساتھ آئندہ ہفتے سے تجارتی معاملات تعطل کا شکار ہو جائیں گے۔

سفیروں کو طلب کرنے کے انداز

کسی ملک کے سفیر کو طلب کر کے تشویش کے اظہار کے کئی انداز ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت اس معاملے پر کتنی تشویش ہے۔

اگر ملک نے کسی معاملے پر نرم انداز میں اپنی تشویش کو ریکارڈ پر لانا ہو تو سفیر کو وزات خارجہ طلب کر کے اس کی ملاقات ایک جونیئر افسر کے ساتھ کرائی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

لیکن اگر حکومت کسی معاملے پر زیادہ سنجیدہ ہے تو سفیر سے کہا جاتا ہے کہ وہ وزارت خارجہ کے سب سے اعلیٰ افسر، مستقل سیکرٹری سے ملاقات کریں۔

اگر معاملے کی سنجیدگی اس سے بھی زیادہ ہے تو سفیر کو ایک وزیر کے سامنے لایا جاتا ہے۔ لیکن اگر معاملہ انتہائی حساس ہے تو پھر طلب کیے گئے سفیر کی برطانوی وزیر خارجہ سے ملاقات کرائی جاتی ہے۔

وزارت خارجہ میں طلب کیے گئے سفیر سے ملاقات کے انداز سے بھی معاملے کی اہمیت کو ظاہر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

اگر حکومت نے کسی معاملے پر نرم انداز میں اپنی تشویش کا اظہار کرنا ہو تو سفیر کو آرام دہ کرسی پر بیٹھا کر غیر رسمی انداز میں گفتگو کی جاتی ہے۔ اگر معاملہ سنجیدہ نوعیت کا ہے تو سفیر کو میز پر آمنے سامنے بیٹھا کر حکومتی تشویش سے آگاہ کیا جاتا ہے۔

اگر تنازعے کی نوعیت سنگین ہو تو سفیر کو ‘بغیر کافی کے ملاقات’ کے لیے طلب کیا جاتا ہے۔ کمرے میں سے کرسیاں ہٹا دی جاتی ہیں اور سفیر کو کھڑا کر کے ایک سفارتی سرزنش کو پڑھا جاتا ہے اور پھر وہی مراسلہ تحریری شکل میں سفیر کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔

بعض اوقات سفیر کی وزارت خارجہ طلبی کے واقعے کی تشہیر نہیں کی جاتی لیکن زیادہ تر ایسی ملاقاتوں کی وسیع پیمانے پر تشہیر کی جاتی ہے۔

سرکاری طور پر سفیر کی وزارت خارجہ طلبی سفارتی تھیٹر کا ایک جز ہوتا ہے جس کے ذریعے حکومت ملک اور بیرون ملک پیغام پہنچاتی ہے۔ اس سفارتی تھیٹر کے تمام کرداروں کو بخوبی علم ہوتا ہے کہ اس تھیٹر میں ان کا کردار کیا ہے۔

فرانس اور برطانیہ میں کیا ہو رہا ہے؟

فرانسیسی سفیر کو طلب کر کے برطانوی حکومت عام لوگوں کے سامنے ماہی گیری کے حقوق پر تنازعے پر اپنی گہری تشویش کا برملا اظہار کر رہی ہے۔

لیکن اکثر اپنے اتحادیوں کے ساتھ ایسا نہیں کیا جاتا ہے اور اس طرح کی ڈانٹ ڈپٹ عموماً ایسے ممالک کے ساتھ کی جاتی ہے جن کے ساتھ برطانیہ کے تعلقات زیادہ دوستانہ نہیں ہیں جیسا کہ ایران یا چین۔

لیکن اس موقع پر بھی برطانوی حکومت کا فرانسیسی سفیر کیھرین کولونا کی ایک جونیئر وزیر سے ملاقات ایک نپا تلا ردعمل ہے۔

اگر فرانسیسی سفیر کو طلب کر کے ان کی ملاقات وزیر خارجہ لز ٹس سے کرائی جاتی تو وہ انتہائی اعلیٰ سطح پر تشویش کا اظہار ہوتا۔

اگر فرانسیسی سفیر کو طلب کیے جانے کے برطانوی اقدام کا موازنہ آسٹریلیا کے امریکہ اور برطانیہ سے جوہری آبدوزوں کے حصول کے معاملے پر فرانس کے ردعمل سے کریں تو برطانوی ردعمل کافی متوازن ہے۔

فرانس نے امریکہ اور آسٹریلیا سے اپنے سفیروں کو احتجاج کی علامت کے طور پر واپس بلا لیا تھا جسے ایک بڑے اقدام کے طور پر دیکھا گیا تھا۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.