برطانیہ میں مہنگائی فروری 1982 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، برطانیہ پہلا امیر ملک ہے جہاں مہنگائی کی شرح 10.1 فیصد ہے۔
ماہر معاشیات کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال دیکھتے ہوئے توقع ہے کہ آئندہ سال مہنگائی کی شرح 15 فیصد ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ بینک آف انگلینڈ نے چند ہفتے قبل شرح سود 0.5 سے بڑھا کر 1.75 فیصد کر دی تھی۔
کئی ماہرین کا خیال ہے کہ سمتبر میں بورڈ میٹنگ سے قبل بینک آف انگلینڈ شرح سود 2.25 فیصد مقرر کر دے گا۔
برطانیہ واحد ملک نہیں جہاں مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے لیکن جی 7 ممالک کا پہلا ملک ہے جس میں مہنگائی دس فیصد کی شرح سے بلند ہوچکی ہے۔
برطانیہ میں اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں 2008 کے بعد سے سب سے بڑا سالانہ اضافہ ہوا جو 12.6 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
Comments are closed.