برطانوی حکومت نے اوورسیز بجٹ میں کٹوتی کیلئے پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کرلی۔
لندن سے موصولہ اطلاعات کے مطابق حکومتی بل کو 35 ووٹ کی برتری ملی۔ 333 ووٹ بل کے حق اور 298 مخالفت میں پڑے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے مالی حالات شدید دباؤ کا شکار ہیں۔ امداد پر خرچ ہر پاؤنڈ قرض لینا ہوگا، رقم آئندہ نسلوں سے لینے کے مترادف ہے۔
برطانوی وزرا کا کہنا ہے کہ وبا میں بڑھنے والے اخراجات کے باعث عارضی اقدام سے 4.4 ارب پاؤنڈ کی بچت ہوگی۔
میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متعدد کنزرویٹیو ارکان نے بھی بل کے خلاف ووٹ دیا۔
سابق وزیراعظم ٹریسامے بھی بل کے خلاف ووٹ دینے والوں میں شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فنڈ کٹوتی سے غریب ترین لوگ موت کے منہ میں جائیں گے۔ کٹوتی سے برطانیہ کا عالمی سطح پر معیار مجروح ہوگا۔
لیبر لیڈر سر کئیر اسٹارمر نے کہا کہ یہ گلوبل بریٹن کا وژن نہیں۔
Comments are closed.