برطانیہ میں نشے کے عادی والدین نے اپنے 10 ماہ کے بچے کو وحشیانہ تشدد کر کے مار ڈالا جنہیں اب عدالت نے مجرم قرار دے دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق والدین نے اپنے بچے کو دسمبر 2020ء میں قتل کیا تھا جس کے بعد کیس کی سماعت ہوئی اور اب عدالت نے 30 سالہ اسٹیفن بوڈن اور 22 سالہ شینن مارسڈن کو اپنے چھوٹے بچے فنلے بوڈن کے وحشیانہ قتل کا مجرم قرار دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق بچے کی موت کے بعد تحقیقات سے معلوم ہوا کہ بچے کو اس وحشیانہ تشدد کے باعث 57 فریکچر ہوئے اور 71 چوٹیں آئی تھیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق والدین بھنگ کی لت میں مبتلا تھے اور اسی وجہ سے پیدائش کے بعد بچہ زیادہ تر وقت والدین سے دور صحت کی دیکھ بھال کے مرکز میں رہتا تھا۔
رپورٹس کے مطابق بچے کو فروری 2020ء میں اس کی پیدائش کے فوراً بعد والدین سے الگ کر دیا گیا تھا تاہم اکتوبر میں عدالتی حکم کے بعد 8 ہفتوں کے لیے اسے والدین کو واپس کر دیا گیا تھا، اب کیس کی مزید سماعت 26 مئی کو ہو گی۔
Comments are closed.