برطانوی بادشاہ چارلس میں کینسر کی تشخیص،تصویر کا ذریعہPA،تصویر کا کیپشن75 سالہ برطانوی بادشاہ دورانِ علاج اپنی عوامی مصروفیات سے کنارہ کش ہو جائیں گے36 منٹ قبلبکنگھم پیلس کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے بادشاہ چارلس میں کینسر کی ایک قسم کی تشخیص ہوئی ہے۔شاہی محل کے مطابق یہ پروسٹیٹ کینسر نہیں لیکن اس کی تشخیص شاہ چارلس کے بڑھے ہوئے پروسٹیٹ کے علاج کے دوران ہوئی۔بادشاہ کے ترجمان نے یہ نہیں بتایا کہ بادشاہ کو کس قسم کا کینسر ہے لیکن بیان کے مطابق بادشاہ نے پیر کو ’باقاعدہ علاج‘ شروع کر دیا ہے۔گذشتہ ہفتے شاہ چارلس کو بڑھے ہوئے پروسٹیٹ کے آپریشن کے بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا تھا اور ان کی بیماری کو محل نے معمولی قرار دیا تھا۔شاہی محل کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 75 سالہ برطانوی بادشاہ اپنی عوامی مصروفیات سے کنارہ کش ہو جائیں گے اور دورانِ علاج ملکہ کیملا اور ولی عہد شہزادہ ولیم ان کی جگہ ان مصروفیات میں شریک ہوں گے۔کینسر کی تشخیص یا اس بارے میں کہ وہ کس مرحلے تک پہنچ چکا ہے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ ان کی کیموتھیراپی کی جائے گی لیکن یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کینسر ابتدائی مرحلے میں پکڑا گیا ہے۔ایک بیان میں، شاہی محل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بادشاہ ‘اپنے علاج کے بارے میں مکمل طور پر مثبت رویہ رکھتے ہیں اور جلد از جلد مکمل عوامی ذمہ داریاں نبھانے کی طرف واپسی کے منتظر ہیں۔’اگرچہ شاہ چارلس عوامی مصروفیات ترک کر دیں گے لیکن ریاست کے سربراہ کے طور پر اپنا آئینی کردار ادا کرتے رہیں گے۔انھیں اتوار کے روز سینڈرنگھم میں ایک گرجا گھر کی دعائیہ تقریب میں دیکھا گیا تھا۔ایک ہفتہ قبل لندن کے ایک نجی ہسپتال میں ان کے پروسٹیٹ کا علاج ہوا تھا۔ بادشاہ نے اپنے پروسٹیٹ کے علاج کے بارے میں معلومات عام کرنے کا انتخاب کیا تھا، جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ مردوں کو پروسٹیٹ کا معائنہ کروانے کی ترغیب دینا تھا۔کہا جاتا ہے کہ وہ اس مسئلے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے پر خوش ہیں اور نیشنل ہیلتھ سروس کی ویب سائٹ کے مطابق پروسٹیٹ کی حالت کے بارے میں آگاہی کے بارے میں اضافہ ہوا ہے۔
BBCUrdu.com بشکریہ
Comments are closed.