برطانیہ کے ارکان پارلیمنٹ نے سیٹ (ایپٹی ٹیوڈ ٹیسٹ) دیا اور ان کے نمبر 10 سالہ بچے سے بھی خراب نکلے۔
برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ایک تنظیم کی طرف سے ویسٹ منسٹر میں امتحان کا انعقاد کیا گیا تھا۔
ارکان پارلیمنٹ کا یہ امتحان اس لیے لیا گیا تاکہ انہیں برطانوی تعلیمی اداروں میں رائج غیر ضروری امتحانات ختم کرنے کے لیے قائل کیا جاسکے۔
امتحان میں ممتحن کے فرائض 11 سالہ بچوں نے سرانجام دیے اور ٹیسٹ دینے والوں میں پارلیمنٹ کی تعلیمی کمیٹی کے چیئرمین رابن واکر سمیت دیگر اراکین بھی شامل تھے۔
رپورٹ کے مطابق امتحان دینے والے آدھے ارکان پارلیمنٹ نے انگلش گرامر، رموز اوقاف اور املہ میں عامیانہ نمبر حاصل کیے۔
56 فیصد ارکان پارلیمنٹ ریاضی کے امتحان میں اوسط نمبر بھی نہ لے سکے۔
یہ نمبر ایک عام بچے سے بھی کم ہیں، رواں برس 10 سے 11 برس کے 59 فیصد بچوں نے ریاضی، کتب بینی اور مضمون نویسی کے امتحان میں متوقع نتائج حاصل کیے تھے۔
تنظیم نے امید ظاہر کی کہ سیاستدان اس شدید دباؤ کے تجربے کو یاد رکھیں اور انہیں یہ احساس ہوسکے کہ سخت امتحانات سے اسکول کا معیار تو جانچا جاسکتا ہے لیکن اس سے بچوں کے سیکھنے کے عمل میں کوئی مدد نہیں ملتی۔
پارلیمنٹ کی تعلیمی کمیٹی کے چیئرمین رابن واکر نے کہا کہ 10 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کے لیے امتحانات میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.