پیر 12؍محرم الحرام 1445ھ31؍جولائی2023ء

برسلز: سینٹرل اسٹیشن پر استحکامِ پاکستان ریلی، کمیونٹی کی بڑی تعداد میں شرکت

یورپین دارالحکومت برسلز میں افواج پاکستان سے اظہار محبت و یکجہتی کا سلسلہ جاری ہے۔ 

بیلجیئم میں ایک اور پاکستان زندہ باد اور استحکامِ پاکستان ریلی کا اہتمام برسلز کے معروف سیاحتی مقام سینٹرل اسٹیشن کے سامنے کیا گیا۔

اس مرتبہ ریلی کا اہتمام جوئیہ برادران نے پاکستان آرگنائزیشن بیلجیئم اور پاکستان کمیونٹی اتحاد آرگنائزیشن بیلجیئم کے مشترکہ تعاون سے کیا۔

ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں سبز ہلالی پرچم، شہدائے افواجِ پاکستان اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تصاویر اٹھائے ہوئے افواجِ پاکستان سے بھرپور یکجہتی اور محبت کا اظہار کیا۔ 

ریلی میں بیلجیئم کی مختلف پاکستانی تنظیموں کے رہنماؤں نے بھرپور شرکت کی۔ 

شرکاء نے پاک فوج زندہ باد اور پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگائے اور ملی نغموں کی دھن پر قومی پرچم لہرا کر پاکستان اور افواجِ پاکستان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

اس موقع پر ایونٹ کے آرگنائزر علی حسنین جوئیہ اور کمیونٹی رہنماؤں نے کہا کہ شہدا ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں، انہی کی وجہ سے ہمارے ملک کی جڑیں مضبوط ہیں، اس لیے ہمیں بحیثیت قوم افواجِ پاکستان کو یقین دلانا چاہیئے کہ ہم ہر مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں، سیکیورٹی فورسز ملکی سلامتی اور بقا کی ضمانت ہیں۔ 

تمام کمیونٹی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ افواجِ پاکستان پوری قوم کا فخر ہیں، فوج نےجو قربانیاں دے کر امن کی منزل کو قریب تر کیا ہے وہ قربانیاں تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی اور یاد رکھی جائیں گی۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ آج ہم اس وطن عزیز کی آزاد فضاؤں میں سکھ اور چین سے زندگی بسر کر رہے ہیں تو اس کی وجہ ان عظیم افواج پاکستان کے شہداء کی لازوال قربانیاں ہی ہیں۔ اوورسیز پاکستانی اور پاکستان کے عوام اپنے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں

شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حالات کچھ بھی ہوں ہم پاکستان اور افواج پاکستان کے استحکام، ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔

ریلی کے اہم رہنماؤں میں جوئیہ برادران احمد محمود جوئیہ، حسنین علی جوئیہ، شیخ کاشف، شیخ آصف، فرید خان، ناصر چوہان، حاجی ناصر ننھا، صاحبزادہ محمد طفیل، ذوالفقار علی، اعظم شاہ، عارف اقبال بٹ، ذوالفقار بھٹی، حافظ سلیمان، رفیع اللّٰہ خان، وقار بٹ، اویس بٹ اور کمیونٹی کی دیگر شخصیات شامل تھیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.