وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ برآمدات نہیں بڑھائیں گے تو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) میں پھنس جائیں گے۔
انٹرنیشنل چیمبرز سمِٹ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ملا تھا، مہنگائی کی وجہ سے ساری دنیا تکلیف میں ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان کا چیلنج آگیا اور ایک خوف پیدا ہوگیا جس کی وجہ سے لوگوں نے ڈالر خریدنا شروع کردیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترسیلات زر پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ 32 ارب ڈالر رہیں۔
وزیراعظم نے یاد دلایا کہ کہا تھا 8 ہزار ارب ٹیکس اکٹھا کروں گا، ہم نے 6 ہزار ارب ٹیکس اکٹھا کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک صنعت ترقی نہیں کرتی اس وقت تک ملک خوشحال نہیں ہوتا، ملک میں اب بھی تیل کی قیمتیں دیگر ممالک کی نسبت کم ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کمپنیوں کو 930 ارب روپے کا منافع ہوا، 10 سال میں سب سے زیادہ نجی شعبے کی اپ ٹیک 1100 ارب روپے ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایکسپورٹ اور ٹیکس کلیکشن ملک کے مستقبل کے لیے ضروری ہے، برآمدات نہیں بڑھائیں گے تو آئی ایم ایف میں پھنس جائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹیکس وصولی پاکستان میں دنیا کے مقابلے میں سب سے کم ہے، ہمارے ہاں ٹیکس کلچر نہیں ہے، ٹیکس کلچر ڈیولپ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ فی خاندان 10 لاکھ کی ہیلتھ انشورنس دے رہے ہیں، ہیلتھ کارڈ سے کسی بھی اسپتال میں علاج کروایا جاسکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں کرپشن کی وجہ سے دیر ہوئی، کچھ لوگوں کو فائدہ دینے کے لیے منصوبے کی الائنمنٹ بدلی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ زمینیں لیز کرکے سستے داموں انڈسٹری کو دی جائے گی، مدینے کی ریاست دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا انقلاب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی کی جنگ سب نے لڑنی ہے، مافیاز نہیں چاہتے کہ ملک میں قانون کی بالادستی ہو۔
Comments are closed.