وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت بجلی کے 200 سے 300 یونٹ تک کے بل والوں کو ریلیف دینے پر بھی غور کر رہی ہے، فیصلے کے لیے کمیٹی بنادی گئی ہے، 200 یونٹ تک کے بل جمع نہیں کرائے ہیں وہ پرانا بل جمع نہ کریں نیا بل آئے گا۔
مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر 24 گھنٹے میں صارفین کے بلز کو کم کیا جائے گا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مارچ اور اپریل میں تیل کے مہنگے سودوں کے باعث بجلی مہنگی پیدا ہوئی۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ گزشتہ سال سے 5 ہزار میگا واٹ زیادہ بجلی بنا رہے تھے، مئی کے فیول ایڈجسٹمنٹ کے چارجز اگست کے مہینے میں آئے ہیں، فیول منہگا تھا مئی میں بجلی بہت زیادہ مہنگی بنی تھی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ 71 لاکھ صارفین سے فیول ایڈجسمنٹ چارجز نہیں لیے جائیں گے، 40 فیصد صارفین جس میں صنعتیں بھی شامل ہیں ان سے یہ چارجز لیے جائیں گے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عالمی بینک سے370 ملین ڈالر ایک دو روز میں مل جائیں گے، اے ڈی بی،یورپین یونین اور امریکا کی جانب سے بھی مالیاتی امداد ملی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ قطر پاکستان میں 5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، قطر کی دلچسپی ایئر پورٹس کی لانگ ٹرم لیز، ایل این جی کے پلانٹس اور سولر پروجیکٹس میں ہے جبکہ روز ہوٹل کو بیچنے کی جو بات ہو رہی ہے، ایسی کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قطر نے 8 ہزار میگا واٹ سولر پلانٹس لگانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پیر کو آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ اجلاس ہو رہا ہے، 4 ارب ڈالر کی فنانسنگ گیپ کو پورا کر لیا گیا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ یو اے ای نے اعلان کیا کہ وہ پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، سعودیہ کی جانب سے بھی مؤخر ادائیگیوں پر تیل کی سہولت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ مخیرحضرات سے درخواست ہے کہ وزیراعظم فلڈ ریلیف پروگرام میں حصہ ڈالیں، بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کے تحت 25 ہزار روپے فی گھرانہ ملیں گے، کچے کے علاقے میں کچھ فیڈرز پر بجلی روک دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں ریکارڈ سے زیادہ بارشیں ہوئی ہیں، ایف بی آر ریونیو اہداف ہر ماہ سرپلس ہے، آئی ایم ایف سے بات ہوئی ہے، ٹیکس اہداف حاصل نہ ہوئے تو پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی لگا دیں گے، کووڈ وبا میں اضافی پیسے ملے تھے لیکن اب نہیں۔
Comments are closed.