پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ورچوئل رابطہ ہوا ہے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق نگراں وزیرِ خزانہ شمشاد اختر نے آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹر پیریز سے رابطہ کیا ہے جس کے دوران بجلی کے بلوں میں ریلیف کے لیے بات چیت ہوئی ہے۔
ذرائع وزارتِ خزانہ نے بتایا ہے کہ گفتگو کے دوران آئی ایم ایف کو بجلی کے بلوں میں اضافے کے بعد کی صورتِ حال سے آگاہ کیا گیا۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزارتِ خزانہ کی جانب سے بجلی کے بلوں میں ریلیف کے لیے مختلف تجاویز آئی ایم ایف کو پیش کی گئی ہیں۔
ذرائع وزارتِ خزانہ نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجلی کے بلوں میں ریلیف کے لیے پاکستان کے مؤقف پر بریفنگ لی ہے اور اس سلسلے میں تحریری پلان مانگ لیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق آج شام کو آئی ایم ایف کو تحریری پلان بھیجے جانے کا امکان ہے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف بجلی کے بلوں سے متعلق تحریری منصوبہ دیکھنے کے بعد جواب دے گا۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف بی آر کے حکام کا بھی آئی ایم ایف سے ورچوئل رابطہ ہوا ہے، جس کے دوران آئی ایم ایف نے جولائی میں ٹیکس وصولیوں کے بارے میں تفصیل سے بات کی ہے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اگلے چند دنوں میں ایف بی آر کے حکام اور آئی ایم ایف کا دوبارہ رابطہ ہو گا۔
Comments are closed.