منگل یکم ربیع الثانی 1445ھ 17؍اکتوبر 2023ء

بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

سپریم کورٹ آف پاکستان نے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پیسکو کی اپیل منظور کر لی۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کا لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا حکم قانون کے خلاف ہے،

عدالت نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متاثرہ افراد نیپرا سے رجوع کریں، قانون میں ڈسکوز کے خلاف نیپرا اتھارٹی اور ٹریبونل کے فورم قائم کیے گئے ہیں۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ متعلقہ فورم کے ہوتے ہوئے ہائی کورٹ براہ راست حکم جاری نہیں کر سکتی۔

پیسکو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پشاور ہائی کورٹ نے لوڈشیڈنگ پر حکام کے خلاف مقدمات درج کرانے کا حکم دیا، لوڈشیڈنگ پورے ملک کا مسئلہ ہے، پیسکو حکام پر مقدمات بلاجواز ہوں گے۔

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ اس معاملے میں کئی تکنیکی نکات بھی آسکتے ہیں، عدالت کیسے جائزہ لے گی؟ جن فیڈرز سے ریکوری نہیں ہو رہی ان کا کیا کریں گے؟

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.