وفاقی وزیر خرم دستگیر اور مصدق ملک کا کہنا ہے کہ ہماری کارکردگی کی بنیاد پر اکتوبر، نومبر کے بعد بجلی کی قیمتوں میں کمی آئے گی، بجلی کی قیمت میں آج (26 جولائی سے) ساڑھے 3 روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔
اس بات کا اعلان وزیرِ بجلی خرم دستگیر اور وزیرِ مملکت پٹرولیم مصدق ملک نے پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
پریس کانفرنس میں خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ کابینہ جلد ٹیرف کے حوالے سے فیصلہ کرے گی، کابینہ نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی ہے، اس اضافے کا بڑا حصہ فیول سرچارج بن کر آ رہا ہے، ٹیرف کی نئی بنیاد فروری 2021ء میں رکھی گئی تھی، ایک تہائی صارفین پر بجلی کی قیمت میں اضافے کا اثر نہیں پڑے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ 3 ماہ کے اندر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا، صارفین کو ایندھن کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے اس اضافے کا سامنا ہے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں ٹیرف دینا چاہتے ہیں، صنعتی فیڈرز پر بجلی کی فراہمی 24 گھنٹے جاری رہے گی، ملک کے 5 برآمدی شعبوں کو ترجیحی بنیادوں پر سستی بجلی اور گیس فراہم کی جائے گی۔
پریس کانفرس کے دوران ڈاکٹر مصدق ملک نےکہا کہ جو کچھ ہوچکا ہمارا اختیار نہیں، تین چار سال کی قیمت ہمیں دینی پڑ رہی ہے، ہماری کارکردگی کے باعث بجلی کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہو جائے گی، بجلی کی پیدواری قیمت میں ایندھن، چوری اور وصولی شامل ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ حکومت نے جاتے جاتے سبسڈی دے دی، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی قیمت ڈالتے رہے مگر اعلان نہیں کیا گیا، وزیرِاعظم کا حکم ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے عوام کے سامنے رکھنا ہے۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے یہ بھی کہا ہے کہ ماضی میں بجلی کے اضافے کی قیمت عوام ادا کر رہی تھی مگر اعلان نہیں کیا گیا، گھریلو صارفین کے 27 ملین کنکشن ہیں، 23 فیصد پاکستان کی آبادی پر نئے ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا اثر نہیں ہوگا۔
Comments are closed.