امریکا کے سابق صدر بارک اوباما نے حماس اور اسرائیل جنگ کے حوالے سے اسرائیل کو خبردار کر دیا۔
اس حوالے سے پیر کو بارک اوباما نے کہا کہ حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کے کچھ اقدامات جیسے غزہ کے لیے خوراک اور پانی کی بندش فلسطینیوں کے رویوں کو نسلوں کے لیے سخت کر سکتے ہیں۔
سابق امریکی صدر نے کہا کہ یہ اقدامات اسرائیل کے لیے بین الاقوامی حمایت کو کمزور کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ میں قید شہری آبادی کے لیے خوراک، پانی اور بجلی منقطع کرنے کے فیصلے سے ناصرف بڑھتے ہوئے انسانی بحران کو مزید خراب کرنے کا خطرہ ہے بلکہ یہ فلسطینیوں کے رویوں کو نسلوں کے لیے مزید سخت کر سکتا ہے۔
بارک اوباما نے کہا کہ اسرائیل کی فوجی حکمتِ عملی کا الٹا ردِعمل آ سکتا ہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کا اعادہ کیا۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملے جاری ہیں جن میں شہداء کی تعداد 5 ہزار 200 سے زائد ہو چکی ہے، جس میں 2 ہزار 55 بچے اور 1100 خواتین شامل ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق زخمیوں کی تعداد 15 ہزار سے زائد ہو گئی ہے اور ان زخمیوں کو اسپتالوں میں دواؤں اور ایندھن کی قلت کے باعث مزید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ غزہ میں 830 بچوں سمیت 1500 افراد لاپتا بھی ہیں جن کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
Comments are closed.