اتوار 5؍شعبان المعظم 1444ھ26؍فروری 2023ء

بارکھان دھماکا: صدر اور وزیرِ اعظم کی مذمت

صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیرِ اعظم شہباز شریف کی جانب سے بارکھان میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی گئی ہے۔

صدرِ پاکستان عارف علوی نے بلوچستان کے علاقے رکھنی میں ہوئے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے بارکھان کے علاقے رکھنی میں دھماکے میں قیمتی جانی نقصان پر اظہارِ افسوس بھی کیا ہے۔

صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دھماکے کے شہداء کے لیے بلندیٔ درجات کی دعا بھی کی ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بارکھان کے علاقے رکھنی بازار میں دھماکے پر اظہارِ مذمت کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان اور آئی جی پولیس بلوچستان سے رپورٹ طلب کر لی۔

بلوچستان کے ضلع بارکھان کی تحصیل رکھنی بازار میں دھماکے کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے دھماکے کے زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دہشت گرد سزا سے بچ نہیں سکیں گے، ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کی مثال بنائیں گے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے قیمتی جانوں کے نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے شہداء و زخمیوں کے اہلِ خانہ سے اظہارِ ہمدردی بھی کیا ہے۔

وزیرِ اعظم نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے بارکھان میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔

کوئٹہ سے جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے رکھنی دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی رنج و غم کا اظہار بھی کیا ہے۔

وزیرِ اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ ملک دشمن عناصر کے عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

انہوں نے متعلقہ حکام کو دھماکے کے زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

قائم مقام گورنر بلوچستان جان محمد جمالی نے بھی رکھنی میں دھماکے کی مذمت کی ہے۔

دوسری جانب بلوچستان کے وزیرِداخلہ میر ضیاء لانگو نے رکھنی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔

بلوچستان کے ضلع بارکھان کے علاقے رکھنی میں دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔

واضح رہے کہ آج صبح رکھنی بازار میں حجام کی دکان کے باہر کھڑی موٹر سائیکل میں دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 12 زخمی ہو گئے۔

بارکھان پولیس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 12 زخمیوں میں 2 بچیاں بھی شامل ہیں۔

واقعے کے بعد مقامی انتظامیہ، ر یسکیو کے عملے اور لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو مقامی اسپتال منتقل کیا جہاں سے شدید زخمیوں کو ڈی جی خان اسپتال روانہ کر دیا گیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.