
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ تجارتی خسارہ 45 ارب ڈالرز کا ہوچکا، خان صاب نے جانے سے پہلے پیٹرول ڈیزل سستا کرکے عوام کو ایسا چیک لکھ کر دیا جس کے لیے کیش تھا ہی نہیں، بارودی سرنگیں صرف حکومت کے لیے نہیں ملک کے لیے تھیں۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے رواں مالی سال کا اقتصادی جائزہ پیش کردیا۔
مالی سال 22-2021 اقتصادی جائزہ رپورٹ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، معیشت خراب ہو رہی ہے تو ملک کی ہو رہی ہے، خان صاحب نے ملک کو نقصان پہنچایا، گندم اور چینی جو 18-2017 میں ایکسپورٹ کر رہے تھے اب امپورٹ کریں گے، پاکستان کئی چیزوں میں پیچھے چلا گیا، اِس وقت بڑا چیلنج مستحکم گروتھ لانا ہے۔
اقتصادی جائزہ رپورٹ کے اجراء کی تقریب میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وفاقی وزراء احسن اقبال، خرم دستگیر، وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا بھی تقریب میں موجود تھے ۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب بھی تھوڑی سی گروتھ ہوتی ہے ہم کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں پھنس جاتے ہیں، ملک کا تجارتی خسارہ 45 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے، اس سال ہماری درآمدات 76 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ چین سے 2 ارب 40 کروڑ ڈالر مل رہے ہیں، جس پر شکر گزار ہیں، متوسط طبقے کو مراعات دیکر ترقی لائیں گے، ہر انڈسٹری کو گیس دے رہے ہیں، امراء کو مراعات دینے سے درآمدی بل بہت بڑھ جاتا ہے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سابق حکومت کورونا کے دوران سودے کر لیتی تو شاید مہنگائی نہ آتی، بجلی کے پلانٹس چلانے کیلئے ہمیں ایندھن لینا پڑ رہا ہے، سی پیک کے ساتھ سوتیلے پن کا سلوک کیا گیا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ شیخ رشید خود کہہ چکے ہیں، خان صاحب بارودی سرنگیں بچھا کر گئے، بارودی سرنگیں ریاست پاکستان کے لیے تھیں، پچھلی حکومت کو کورونا کے دنوں میں تیل کے لمبی مدت کے سودے کرنے چاہیے تھے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ کورونا کے بعد تیل اور گیس سستی ہوئی اور پچھلی حکومت نے اس کو مس کیا، کورونا کے دوران جی 20 ممالک نے چار ارب ڈالر کی سہولت دی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گندم بھی آج امپورٹ کرنا پڑ رہی ہے، روس سے گندم خرید کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سال 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کر رہے ہیں، روس سے حکومتی سطح پر بات ہو گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ سابق حکومت براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سوا ارب ڈالر پر لے آئی، چار سالوں میں 20 ہزار ارب روپے قرضہ لیا گیا، پی ٹی آئی حکومت میں معاشی شرح نمو منفی میں بھی گئی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں 2.4 فیصد کی شرح سے آبادی بڑھ رہی ہے۔
Comments are closed.