بارش کے منتظر اہل کراچی کا انتظار ختم ہوگیا، آج بادل کھل کر برسے، مختلف علاقوں میں پانی ہی پانی، سڑکیں ندی نالوں میں تبدیل ہوگئیں۔
شاہراہ فیصل دریا بن گئی، مختلف مقامات پر پانی ڈیرا ڈال کر بیٹھ گیا، فٹ پاتھ پانی میں غائب ہوگئے، منزلوں کو جانے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑگیا۔
سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے موٹرسائیکلیں بند اور گاڑیاں خراب ہوگئیں، لوگ دھکا لگا کر آگے بڑھتے رہے جبکہ منچلوں نے سڑکوں پر ڈبکیاں لگا کر بارش کے مزے لیے۔
سندھ اسمبلی کی چھت بھی ٹپکنے لگی، اپوزیشن والوں کو چھت گرنے کی فکر لگ گئی، دوسری طرف محکمہ موسمیات نے رات تک شہر میں بارش کا امکان ظاہر کر دیا۔
آئی آئی چندریگر روڈ، ٹاور، گورنر ہاؤس جانے والی سڑک پر بارش کا پانی جمع ہو گیا جبکہ شاہین کمپلیکس اور پاکستان چوک پر بھی بارش کا پانی جمع ہے۔
گورا قبرستان کے قریب شاہراہ فیصل اور کالا پل سگنل پر بھی بارش کا پانی جمع ہے، شاہراہ فیصل نرسری، میٹرو پول پر بھی برساتی پانی سے ٹریفک کی روانی متاثر ہے، بارش کے باعث حب ریور روڈ پر بھی بارش کا پانی جمع ہے۔
ادھر ایڈمنسٹریٹر کراچی نے لوگوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت کر دی جبکہ کراچی، دادو اور جامشورو میں7 جولائی تک بجلی کڑکنے اور بادل برسنے کا امکان ہے۔
مون سون کا ایک اور اسپیل بھارت میں انتظار میں موجود ہے جو 7 جولائی کے بعد سندھ میں داخل ہو کر مزید بارشوں کی وجہ بن سکتا ہے۔
Comments are closed.