جمعرات 24؍ربیع الثانی 1445ھ9؍نومبر 2023ء

بارش سے کراچی جیسی حالت لاہور کی ہوتی تو الیکشن سے دستبردار ہوجاتا، شہباز شریف

وزیر اعظم نے تمام سیکرٹریز کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے خط لکھ دیا

لاہور: سابق وزیراعظم و صدر مسلم لیگ (ن)شہباز شریف نے کہا ہے کہ بارش سے کراچی جیسی حالت لاہور کی ہوتی تو الیکشن سے دستبردار ہوجاتا، تحریک انصاف والوں کو چاہیے کہ پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کے بجائے اب ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر ووٹ دیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ دھاندلی زدہ حکومت نے ہم پر بدترین کرپشن کے الزمات لگائے، نواز شریف پر کوئی بھی کرپشن ثابت نہ کرسکا، دنیا کے کسی معاشرے میں کرپشن مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن میں عوام بیلٹ بکس کے ذریعے ووٹ سے فیصلہ کریں گے، لگ رہا ہے ،8فروری کو عوام مسلم لیگ (ن)کو واضح مینڈیٹ دیں گے۔

شہباز شریف نے کہاکہ نوجوانوں کا مستقبل آئندہ انتخابات سے جڑا ہے، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا تعلق بھی براہ راست الیکشن سے ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ بلاول بھٹو جہاں سے چاہیں الیکشن لڑیں لیکن پیسے بانٹ کر ووٹ مانگنا ووٹ کی بدترین توہین ہے، اگر ووٹ خریدنے کی بات درست ہے تو یہ ووٹ کی عزت نہیں توہین ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کے مناظرے کا چیلنج گزشتہ روز کراچی کی بارش میں بہہ گیا، کراچی میں بارش کے بعد اب بتائیں موازنہ ہوا یا نہیں؟ میں نے بلاول بھٹو سے کہا تھا کہ مناظرہ نہیں، موازنہ ہوناچاہیے جو گزشتہ روز ہوگیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے 1997 میں پہلی موٹر وے بنائی، موٹر وے بنانے کی وجہ سے نواز شریف پر کرپشن کے الزامات لگے، کوئی بھی نواز شریف پر کرپشن کے الزامات ثابت نہیں کرسکا، آج موٹروے سے لاکھوں لوگ مستفید ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں کرپشن کو شدید ضرب لگی، 2013 میں نواز شریف نے ووٹ کے ذریعے حکومت حاصل کی، 2013 میں پاکستان کا کرپشن انڈیکس 139 پر پہنچ چکا تھا، 2013 سے 2018 تک پاکستان میں سب سے بڑی سرمایہ کاری ہوئی۔

انہوں نے کہا چور ڈاکو کا ورد کرکے اس ملک میں وہ زہر گھولا گیا جسے سنبھالنا اب بہت مشکل ہے، میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو جائے تو اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لوں گا۔

انہوں نے بتایا کہ ثاقب نثار نے مجھے بلا کر کہا آپ نے بجلی کے لیے کیا کیا؟میں نے جوابا کہا آپ ٹھنڈے کمرے میں ایسے ہی بیٹھے ہیں؟۔

صدر ن لیگ نے کہا کہ نواز شریف ماضی کی تلخیاں بھلا کر آئے ہیں، عمران نیازی کہتا تھا میں ان کو چھوڑوں گا نہیں میں ان کو رلاؤں گا ایسی بات کبھی نواز شریف نے نہیں کی، اگر اللہ نے نواز شریف کو مینڈیٹ دیا تو شور اور افراتفری کو دفن کردیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کروڑوں بچے اور بچیاں ووٹ ڈالنے جائیں گے، مستقبل اِس الیکشن سے جڑا ہے،ملک کا حکمران کون بنے گا، 8 فروری کو عوام فیصلہ کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے دور میں کرپشن کم ہوئی ، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل سمیت عالمی ادارے بھی گواہی دے رہے ہیں، عمران خان کے دور میں کرپشن کا پیسہ ہر طرف چلا، پی ٹی آئی دور میں ایک اینٹ نہ لگی پھر بھی کر پشن انڈیکس بڑھ گیا، ٹرانسپرنسی کی رپورٹ سے ثابت ہوگیا کہ چور کون ہے، تحریک انصاف والے اب اپنی پارٹی کے بجائے ٹرانسپرنسی کی رپورٹ پر ووٹ دیں۔

صدر مسلم لیگ(ن)نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں پاکستان میں بجلی کے منصوبے لگے، سی پیک کوریڈور بنے، پہلی اورنج لائن ٹرین کا آغاز ہوا، کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبے لگے، گیس سے بجلی بنانے کے مزید منصوبے بھی لگائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت بدترین دھاندلی اور جادو منتر کے ذریعے قائم ہوئی تھی، دھاندلی زدہ حکومت نے ہم پر بدترین کرپشن کے الزمات لگائے، دنیا کے کسی معاشرے میں کرپشن مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی۔

You might also like

Comments are closed.