لندن کے عالمی شہرت یافتہ مادام تساؤ میوزیم میں بادشاہ چارلس سوم کے مومی مجسمے پر حملہ کردیا گیا۔
برطانوی ماحولیاتی کارکنان نے تیل اور گیس کے تمام نئے لائسنس اور معاہدوں کی منسوخی کے لیے احتجاج کا انوکھا مظاہرہ کیا۔
ماحولیاتی کارکنان میوزیم کے اُس حصے میں پہنچے جہاں شاہی خاندان کے مجسمے رکھے ہوئے تھے۔
نمائش کے لیے پیش کئے گئے ان مجسموں کے پاس پہنچ کر انہوں نے بادشاہ سوم کے مجسمے کے چہرے پر ’چاکلیٹ کیک‘ پھینک دیا۔ اس موقع پر ان کی شرٹس پر ’ جسٹ اسٹاپ آئل‘ تحریر تھا۔
چہرے پر کیک پھینکنے کے بعد انہوں نے ’ جسٹ اسٹاپ آئل‘ کے نعرے لگائے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت تیل اور گیس کے تمام نئے لائسنس اور معاہدوں کو منسوخ کرے۔
واضح رہے کہ ’جسٹ اسٹاپ آئل‘ کا نعرہ بلند کرتا یہ گروپ گزشتہ ایک ہفتے سے لندن میں سرگرم ہے اور مختلف احتجاجی کارروائیاں کر رہے ہیں ۔
اس سے قبل زیادہ تر سڑکوں کو بلاک کرکے، خود کو سڑک پر چپکا کر وہ برطانوی حکومت سے تیل اور گیس کے نئے لائسنس اور معاہدوں کی منسوخی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ اسی گروپ کے کارکنوں نے اس سے قبل نیشنل گیلری میں وان گو کے سورج مکھی کی پینٹنگ پر سوپ پھینکا اور ڈارٹ فورڈ برج پر چڑھائی کرنے کے بعد برج کو تقریباً دو دن کے لیے بند کر دیا تھا۔
Comments are closed.