پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بات اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کو دینے پر ختم نہیں ہوتی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ ڈیل پہلی بار نہیں ہوئی، پہلےجو ایڈ ملی اس کی ایسی شرائط نہیں تھیں کہ ملکی سالمیت پر کوئی آنچ آتی۔
انہوں نے کہا کہ اس بار اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے کنٹرول میں دے دیا ہے، ایسی شرائط رکھی ہیں جو پاکستان کے لیے پورا کرنا مشکل ہوں گی، بات یہاں ختم نہیں ہوتی۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس دوبارہ گئے تو اتنی خطرناک شرائط ہوں گی، جو ملک کی سلامتی کے لیے ٹھیک نہیں ہوں گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ سوچنا ہوگا کہ بھوکا رہیں یا آئی ایم ایف کی شرائط مان کر ملک کی سالمیت کا سودا کریں، دراصل ہماری فارن پالیسی ہی نہیں ہے۔
خورشید شاہ نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن اپنا پورا کردار ادا کر رہی ہے اور ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ لڑائی کریں، گالم گلوچ کریں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کی حمایت ہم نے جاری رکھی ہے اور جاری رہے گی، او آئی اسی وزراء خارجہ کانفرنس ہوئی، اس کی قرارداد بھی نہیں آئی اور بات بھی نہیں ہوئی۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ہماری یہ حمایت جاری رہے گی اور کشمیر کے ساتھ ہم ان کو اسی پر خوش کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کلاک لگایا ہے، جہاں پر 910 دن 20 گھنٹے13 سیکنڈ کا وقت چل رہا ہے۔
Comments are closed.