پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے کہا ہے کہ بابر اعظم کو رضا کارانہ طور پر خود قیادت چھوڑ دینی چاہیے۔
جیو نیوز کے پروگرام اسکور میں سید یحییٰ حسینی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک نے کہا کہ بابر اعظم ایک بہترین بلے باز ہے، لیکن ہم لوگ اس کی قائدانہ صلاحیتوں اور بیٹنگ کی اہلیت کو ایک ترازو میں رکھ کر ناانصافی کرتے ہیں۔
شعیب ملک کا کہنا ہے کہ ایسا 20 سے 25 سال پہلے ہوتا تھا، جب ایک کھلاڑی اپنی انفرادی کارکردگی سے میچ جِتا دیا کرتا تھا، آج ایسا نہیں ہے، آپ کو ٹیم میں چار سے پانچ پرفارم کرنے والے درکار ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ بابر اعظم کی جگہ ہوتے تو قیادت سے علیحدہ ہو کر اپنی بیٹنگ پر توجہ مرکوز رکھتے، انہوں نے بابر اعظم کے قریبی لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ انہیں کپتانی چھوڑنے کا مشورہ دیں۔
سابق کپتان شعیب ملک کہتے ہیں اس سے بابر اعظم بین الاقوامی سطح کے کئی اور ریکارڈ بنا سکتے ہیں اور صرف دباؤ ان کی بیٹنگ تک محدود رہے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کی کپتانی ابھی بہتری کے عمل سے گزر رہی ہے اور اس میں پختہ ہونے میں انہیں بہت وقت درکار ہے، ہمارا کلچر یہ ہے کہ ہم فوراً نتائج کی امید کرتے ہیں۔
Comments are closed.