پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے آسٹریلیا کے خلاف کراچی ٹیسٹ میں کیریئر کی چھٹی سنچری اسکور کی اور ڈریسنگ روم کو ممکنہ طور مطمئن رہنے کا پیغام دیا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جارہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے قومی ٹیم کو جیت کے لیے 506 رنز کا ہدف دیا تھا۔
ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم کو ابتدا میں ہی اس وقت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ گیا تھا جب پنڈی ٹیسٹ کے بہترین کھلاڑی امام الحق اور سینئر بیٹر اظہر علی 21 مجموعے پر ہی پویلین لوٹ گئے۔
ایسے میں کپتان بابر اعظم نے نوجوان بیٹر عبداللّٰہ شفیق کے ساتھ اعصاب شکن بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو مشکلات کے بھنور سے نکالا اور 171 رنز کی پارٹنر شپ بنائی۔
اس دوران کپتان بابر اعظم نے اپنے کیریئر کی چھٹی اور آسٹریلیا کے خلاف دوسری سنچری اسکور کی۔
سنچری مکمل کرتے ہی بابر اعظم نے سجدہ کرکے اللّٰہ کا شکر ادا کیا اور جب کھڑے ہوئے تو ایک اشارہ ڈریسن روم کی جانب کیا۔
اس پر دن کے اختتام پر پریزنٹر نے بابر سے سوال کیا کہ کیا یہ اشارہ اسی لیے تھا کہ آپ لوگ مطمئن رہیں تو اس پر انہوں نے جواب دیا کہ جی میچ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ کل کا دن ہے اور کوشش کریں گے کہ اسی طرح اننگز کو رکھیں اور آنے والے بیٹرز کو پیغام ہے کہ اطمینان رکھ کر اپنے آپ پر یقین رکھ کر کریں گے تو یہ ہوجائے گا۔
Comments are closed.