پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے بھارت کے خلاف عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹی 20 میں پاکستان کی سب سے بڑی شراکت بنادی۔
اس سے قبل ورلڈ کپ میں پاکستان کی سب سے بڑی شراکت 142 رنز تھی، سلمان بٹ اور کامران اکمل نے 2010 میں بنگلہ دیش کیخلاف 142 رنز کئے تھے۔
پاکستان نے ورلڈکپ مقابلوں میں بھارت سے شکست کا جمود توڑکر اسے چاروں شانے چت کرتے ہوئے 10 وکٹوں سے ہرادیا۔
بھارت کا 152 رنز کا ہدف پاکستان نے بغیر کسی نقصان پر 18ویں اوور میں حاصل کرلیا۔
دونوں نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں۔
خیال رہے کہ بھارت نے کپتان ویرات کوہلی کی شاندار 57 اور رشبھ پنت کے 39 رنز کی بدولت مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹ پر 151 رنز بنائے تھے۔
میچ کے آغاز میں پاکستانی بولر شاہین شاہ آفریدی نے 6 کے اسکور پر دونوں بھارتی اوپنرز کو پویلین بھیج کر میچ پر گرین شرٹس کی پوزیشن مستحکم بنادی۔
پہلے اوور میں شاہین شاہ آفریدی نے روہیت شرما کو صفر پر میدان بدر کیا تو اننگز کے تیسرے اوور کی پہلی گیند پر شاہین نے کے ایل راہول کو بولڈ کردیا۔
اس کے بعد بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے سوریا کمار یادیو کے ہمراہ 25 رنز کی شراکت قائم کی، حسن علی نے محمد رضوان کی مدد سے سوریا کمار کو 11 کے انفرادی اسکور پر قابو کرلیا۔
یوں بھارت کی ابتدائی تین وکٹیں 31 کے اسکور پر گرگئیں، ایسے میں بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے وکٹ پر روکنے اور مزید تحمل کیساتھ کھیلنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے اس موقع پر آنے والے لیفٹ ہینڈ بیٹسمین رشبھ پنت کو موقع دیا کہ وہ کھل کر کھیلیں، اس دوران دونوں کھلاڑیوں نے اسکور میں مجموعی طور پر 53 رنز کی شراکت قائم کی۔
رشبھ پنت نے 30 گیندوں پر 2 چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد 39 رنز بنائے انہیں شاداب خان نے آؤٹ کیا۔
بھارت کی پانچویں وکٹ 125 کے اسکور پر گری جبکہ رویندر جدیجا 13 رنز بنا کر حسن علی کا دوسرا شکار بن گئے۔ اس کے بعد 133 کے مجموعے پر گرین شرٹس کو بڑی وکٹ مل گئی، ویرات کوہلی کو شاہین شاہ آفریدی نے 57 انفرادی اسکور پر میدان سے واپسی کا راستہ دکھایا۔
ہردیک پانڈیا 11 رنز بنا کر حارث رؤف کا شکار بنے تو بھارت کی 7ویں وکٹ 146 رنز پر گر گئی۔
پاکستان کی طرف سے شاہین شاہ آفریدی نے 3، حسن علی نے 2، شاداب خان اور حارث رؤف نے ایک ایک وکٹ اپنے نام کی۔
Comments are closed.