بھارتی ریاست تامل ناڈو میں ایک شخص کو اس وقت اس کے خوابوں کی تعبیر مل گئی جب اس نے اپنی پسند کی بائیک خریدنے کے لیے تین برس تک رقم جمع کی جو کہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔
لیکن اس بائیک کی خریداری پر سرگوشیاں اور چہ مگوئیاں اس وقت شروع ہوئیں جب اس خریداری کی ادائیگی کا طریقہ کار سامنے آیا۔
بتایا جاتا ہے کہ اس شخص نے 26 لاکھ بھارتی روپے کی مالیت کی اس بائیک کی قیمت کی ادائیگی کے لیے ایک ایک روپے والے سکوں کا استعمال کیا۔
ایک بھارتی روزنامے کے مطابق 29 سالہ وی بھوپتی نامی یہ شخص ایک بجاج ڈومینر 400 بائیک ہفتے کو سالم میں واقع ایک شو روم سے لیکر چلا گیا۔
بائیک اس کے حوالے کرنے سے قبل اس شو روم کے اسٹاف کے پانچ ارکان بشمول بھوپتی کے چار دوستوں نے 10 گھنٹے تک تمام سکوں کو گنا، یہ سکے شوروم پر ایک وین میں لائے گئے تھے اور انھیں آف لوڈ کرنے کے لیے ویل بیروز کا استعمال کیا گیا۔
اس سے قبل شو روم کے منیجر نے اس طرح ادائیگی کے حوالے سے تذبذب کا اظہار کیا لیکن پھر انہوں نے اس آفر کو قبول کرلیا، ان کا کہنا ہے کہ میں ایک کسٹمر کو مایوس نہیں کرنا چاہتا تھا۔
Comments are closed.