امریکی صدر نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کے لیے کانگریس کو نظر انداز کردیا، فلسطینیوں پر برسانے کے لیے اسرائیل کو ٹینکوں کے 14 ہزار گولے بیچنے کی اجازت دیدی۔
امریکی محکمہ خارجہ نے فروخت سے امریکی کانگریس کو آگاہ کردیا، ان ہتھیاروں کی مالیت 10 کروڑ 65 لاکھ ڈالر ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ہنگامی صورتحال میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فوری ضرورت ہے، اس لیے فروخت کو معمول کے کانگریس کے جائزے سے بھی استثیٰ دے دیا گیا ہے۔
امریکا کا کہنا ہے کہ ہتھیاروں سے اسرائیل اپنا دفاع مضبوط بنا سکے گا۔
واضح رہے کہ امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی پیش کردہ قرارداد بھی ویٹو کردی تھی۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ امریکا نے جنگی جرائم میں ساتھی ہونے کا خطرہ مول لے لیا ہے۔
فلسطین کے صدر کا کہنا ہے کہ امریکی ویٹو نے واشنگٹن کو خونریزی کا ذمہ دار بنا دیا ہے۔
Comments are closed.