پاکستان پیپلز پارٹی( پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ بائیڈن میرا دوست ہے، کم از کم ایک فون کال کرکے مجھے شاباش تو دیتا، سازش میں ملوث ہوتے تو کوئی فائدہ تو حاصل ہوتا۔
پریس کانفرنس کے دوران آصف علی زرداری نے کہا کہ سازش میں ملوث ہونے پر کوئی انعام تو ملتا، مجھے تو کسی نے چونی بھی نہیں بھیجی، ہمیں تو امریکیوں سے کوئی 10 بلین کا پیکج نہیں ملا۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے بیرونی سازش کے ذریعے حکومت گرانے سے متعلق چئیرمین پی ٹی آئی کے بیانیے کو "سیاسی ڈرامہ”، "من گھڑت افسانہ” اور سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ سارے جہان کا درد امریکا کے جگر میں نہیں ہے، کیا امریکا کے پاس ہمارے لیے وقت ہے؟ ان کے پاس یوکرین جنگ اور معاشی مشکلات جیسے مسائل کھڑے ہیں۔ ان کے پاس تو اس وقت بھی ہمارے لیے وقت نہیں تھا جب امریکا افغانستان میں موجود تھا۔
آصف زرداری نے کہا کہ جب میں صدر تھا، میں نے پانچ سے چھ بار کوشش کی لیکن کیری لوگر بل سے متعلق مذاکرات نہ ہوسکے، تین ارب ڈالر کی وہ رقم تک نہ ملی۔
Comments are closed.