کراچی میں بینکوں سے رقم نکلوا کر باہر آنا خطرے سے خالی نہ رہا، پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ بینکوں کے باہر گھات لگائے ڈاکوؤں کے 25 سے زائد گروہ سرگرم ہیں۔
ایک دو نہیں کراچی میں دو درجن سے زائد گینگز سرگرم ہیں جنہوں نے شہریوں کیلئے بینکوں میں رقم جمع کرانا اور نکلوانا چیلنج بنا دیا ہے۔
شہریوں کی جان اور مال دونوں خطرے میں ہیں، بینکوں کے باہر رقم چھیننے کی بڑھتی وارداتوں پر ایس ایس پی ایس اسپیشل انوسٹی گیشن یونٹ جنید شیخ نے انکشاف کیا ہے کہ شہر میں بینکوں کے باہر کیش چھیننے میں ایک یا دو نہیں پورے 25 گروہ سرگرم ہیں جو بینک ملازمین کی مبینہ ملی بھگت سے وارداتیں کر رہے ہیں۔
سی آئی اے پولیس کا دعویٰ ہے کہ رواں سال کے ابتدائی دو ماہ میں بینکوں کے باہر رقم چھیننے کی 12 بڑی وارداتیں ہوچکی ہیں۔
کورنگی صنعتی ایریا، گلشن اقبال، پی ای سی ایچ ایس اور ضلع وسطی کے مختلف تجارتی مراکز کے اطراف واقع بینک ڈاکوؤں کا آسان ہدف بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ شہری آن لائن رقم کی منتقلی پر انحصار کریں، مجبوری کے تحت بینک سے رقم نکالنے جائیں تو کسی کو اطلاع نہ دیں۔
دو ماہ کے دوران بینکوں اور اے ٹی ایم کے باہر وارداتیں کرنے والے 33 ملزمان کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق رقم چھیننے کی وارداتوں میں ملوث گروہ کا ایک کارندہ اکثر بینک میں موجود رہ کر بھی بھاری رقم نکالنے والوں کی ریکی کرتا ہے۔
متواتر بینکوں میں رقم جمع کرانے اور لانے والے شہری رقم منتقلی کیلئے مختلف اوقات اختیار کریں تو واردات سے بچ سکتے ہیں۔
Comments are closed.