اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی ری اسٹرکچرنگ کے لیے کمیٹی قائم کر دی۔
نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا، جس میں پی آئی اے کو بیل آؤٹ پیکج دینے کی تجویز مسترد کردی گئی۔
اجلاس کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک پی آئی اے کو مالی مسائل سے نمٹنے کے لیے مدد فراہم کریں گے۔
اعلامیہ کے مطابق ای سی سی نے پیٹرول پر ڈیلرز مارجن ایک روپیہ 64 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ڈیلرز مارجن ایک روپیہ 87 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی منظوری دی۔
اجلاس میں دفاعی خدمات کے مختلف منصوبوں کے لیے 40 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ منظور کی گئی، اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن کے 2 منصوبوں کے لیے 20 ارب 60 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ اجلاس میں پاک ایران بارڈر پر باڑ لگانے کے لیے 4 ارب 90 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی، سرحدوں پر باڑ کی مرمت کے لیے ڈیڑھ ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔
انٹرنل سیکیورٹی ڈیوٹی الاؤنس کی مد میں 6 ارب 47 کروڑ روپے جاری کرنے اور جناح نیول بیس اورماڑہ کے لیے 6 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی نے نیول ایئر اسٹیشن تربت کے لیے ایک ارب روپے جاری کرنے کی بھی منظوری دی۔
Comments are closed.