xyxy thai men names wanted bf mature filipina cam taiwan friend finder almaty photos

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ایک نوجوان کا اپنی بھیڑوں کی مدد سے دل بنا کر اپنی آنٹی کو آخری سلام

ایک نوجوان کا اپنی بھیڑوں کی مدد سے دل بنا کر اپنی آنٹی کو آخری سلام

بھیڑوں

،تصویر کا ذریعہFacebook/Benjamin Jackson

کورونا وائرس کی وبا کے دوران جیسے بہت سے خاندان ایک دوسرے سے دور رہنے پر مجبور تھے ویسے ہی بن جیکسن بھی اس دوری کی وجہ سے اپنے ایک پیارے کو الوداع نہیں کہہ پائے۔

یہ آسٹریلوی کسان نیو ساؤتھ ویلز میں کوئنز لینڈ سے 400 کلومیٹر کی دوری پر تھے جب ان کی آنٹی ڈیبی دو سال تک کینسر سے جنگ لڑنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گئیں۔

کورونا کی وجہ سے سفر پر عائد پابندیوں کی وجہ سے جیکسن بریزبن میں اپنی آنٹی کی آخری رسومات میں شرکت نہیں کر پائے۔

ایسے میں اپنی آنٹی سے محبت کا اظہار کرنے کے لیے انھوں نے اپنی چراہ گاہ میں اپنی بھیڑوں کو دل کی شکل میں اکھٹا کیا اور ایسا کرنے کے لیے انھیں دانہ بھی ڈالا۔

انھوں نے اناج کو ایسے پھیلایا کہ جب وہ اپنے ریوڑ کو آزاد کریں تو اس میں موجود ہزاروں بھیڑیں اس مقام پر دوڑیں اور اس بڑی شکل کو بھر دیں۔

چند بار کوشش اور اندازوں کے بعد انھوں نے ایک آؤٹ لائن یا خاکہ تیار کیا اور پھر جانوروں کو آزاد گھومنے دیا۔

ان نتائج کو ڈرون کے ذریعے ایک ویڈیو بنا کر محفوظ کیا گیا اور جب جیکسن نے اسے سوشل میڈیا پر شیئر کیا تو یہ ویڈیو وائرل ہو گئی۔

بی بی سی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ’میرے پاس کوئی راستہ نہیں تھا کہ میں وہاں جاتا اور اپنی آنٹی کو دیکھتا، انھیں خدا حافظ کہتا یا پھر ان کی آخری رسومات پر جاتا۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’اس وجہ سے میں بہت ناامید اور بے یارو مددگار محسوس کر رہا تھا۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ کیا کروں لیکن چونکہ میں پہلے ہی بھیڑوں کو کھانا دے رہا تھا تو میں نے سوچا کہ زمین پر ایک بڑا سا دل بناؤں۔‘

پیر کو اپنی آنٹی کی آخری رسومات سے پہلے جیکسن نے یہ ویڈیو اپنے رشتہ داروں کو بھجوائی۔ چرچ میں جیکسن کی آنٹی کی آخری رسومات میں ان کی یہ ویڈیو ان کے پسندیدہ گانے کے ساتھ پیش کی گئی۔

جیکسن کہتے ہیں ’یہ گانا ان کا پسندیدہ گانا تھا۔۔۔ جب میں نے دل والی اپنی ویڈیو کو دیکھا تو میں یہ تسلیم کروں گا کہ میں ایسے آبدیدہ ہو گیا جیسے میں نے ایک ٹن پیاز کاٹی ہے۔ وہ سب بہت جذباتی تھا۔’

حالیہ برسوں میں جیکسن نے بھیڑوں کے ذریعے کچھ اور آرٹ ورک بھی کیا ہے۔ ان کی آنٹی ان کے اس کام کو بہت پسند کرتی تھیں۔

جیکسن بتاتے ہیں کہ وہ لوگوں میں گھلنے ملنے والی اور بہت فراخ دل خاتون تھیں اور وہ گذشتہ مئی میں ان سے ملی بھی تھیں۔ یہ کورونا کے باعث آسٹریلیا میں نئے لاک ڈاؤن سے پہلے کی بات ہے۔

بھیڑوں کے ذریعے پیش کیا جانے والا یہ پیغام آسٹریلیا کے ٹی وی چینلوں پر بھی دکھایا گیا اور سوشل میڈیا پر بھی بہت سے لوگ اسے شیئر کر رہے ہیں۔

جیکسن کا کہنا ہے کہ ان کی آنٹی اس سب سے بہت خوش ہو رہی ہوں گی۔

’اتنے سارے لوگوں کو مسکراتے اور انجوائے کرتا دیکھ کر وہ بہت فخر محسوس کر رہی ہوں گی۔ یہ بس محبت ہے۔ محبت کی گرم جوشی۔‘

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.