کورونا وائرس کی پانچویں لہر سے متعلق فافن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایک ماہ سے کم عرصے میں کورونا وائرس کے کیسز میں 10 گنا اضافہ ہوا۔
فافن کے مطابق یہ رپورٹ دسمبر 2021 اور رواں سال جنوری میں 69 اضلاع کے مشاہدے کے نتائج پرمبنی ہے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ 21 دسمبر 2021 اور 16 جنوری 2022 کے درمیان کورونا کیسز میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے۔
فافن کے مطابق کورونا وبا کی پانچویں لہر کے ممکنہ خطرے کے باوجود مراکزِ صحت میں حفاظتی تدابیر پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 69 اضلاع میں 6 ہزار 430 مریضوں کے لیے 94 قرنطینہ مراکز ہیں، 69 اضلاع کے سرکاری اسپتالوں میں دستیاب وینٹی لیٹرز کی تعداد 170 اور نجی اسپتالوں میں 228 ہے۔
اس میں بتایا گیا کہ مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ میں ہے، شانگلہ میں 19 ہزار 792 مریضوں کے لیے ایک وینٹی لیٹر اور ایک بستر دستیاب ہے۔
اسی طرح چنیوٹ میں 2834 مریضوں کے لیے ایک وینٹی لیٹر ہے، نوشہرو فیروز میں 1627 مریضوں کے لیے صرف ایک ڈاکٹر دستیاب ہے۔
Comments are closed.