وزن میں کمی کے خواہشمند افراد اگر ڈائیٹنگ کے ذریعے اپنے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر پا رہے تو ایک ماہ کے لیے دودھ اور اس سے بنی مصنوعات ترک کرنے کے نتیجے میں خود میں متعدد مثبت تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔
ماہرین غذائیت کے مطابق کسی بھی قسم کے ڈائیٹ پلان کے ذریعے وزن کم کرنا مثبت سوچ نہیں ہے، ڈائیٹنگ کے نتائج ہمیشہ اچھے ثابت نہیں ہوتے بلکہ ڈائیٹنگ کے ذریعے وزن کم کرنے کے نتیجے میں جِلد، ناخن، بال، ہڈیوں اور ذہنی صحت متاثر ہوتی ہے جبکہ ڈائیٹنگ پلان کے ختم ہونے پر جب دوبارہ سے سب کچھ کھانا پینا شروع کیا جاتا ہے تو پہلے سے زیادہ وزن بڑ ھ جاتا ہے۔
اس کے بر عکس اگر گھر کا بنا ہوا سادہ، چکناہٹ اور مسالوں سے پاک اور تازہ کھانا کھایا جائے تو صحت پر مثبت اثرات آتے ہیں۔
کسی ایک مخصوص قسم کی ڈائیٹنگ کے ساتھ جڑے رہنے سے بہتر ہے سب کچھ اور اعتدال میں رہ کر کھایا جائے، اس عمل سے وزن میں کمی کے ساتھ کمزور ہونے کے بجائے صرف چربی پگھلنے کا عمل جاری رہتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ وزن میں مثبت انداز میں کمی لانے کے لیے چکی کے آٹے، دالوں، سفید گوشت سمیت پھلوں اور کچی سبزیوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے اور ورزش کو اپنی روز مرہ زندگی کا حصہ بنایا جائے۔
ماہرین غذائیت کی تجاویز کے مطابق اگر صرف ایک ماہ کے لیے اپنی غذا سے دودھ اور اس سے بنی ہر غذا پنیر، دہی، کیک میٹھی غذاؤں سے پرہیز کر لیا جائے تو آپ کی صحت پر متعدد مثبت اثرات آتے ہیں جبکہ وزن بھی واضح کم ہوتا ہے۔
بظاہر دودھ چھوڑنا آسان لگتا ہے مگر ہم ایک دن میں ہی دودھ سے بنی کئی غذاؤں کا استعمال کر رہے ہوتے ہیں، دودھ اور اس سے بنی غذاؤں کو چھوڑنے کا مطلب ہے کئی میٹھی اور گلوٹن والی غذاؤں سے منہ موڑ لینا جن میں کیک، پیزا، برگر، ڈبل روٹی، کافی، چائے، لسی، آئس کریم ، پڈنگ، پنیر اور کریم وغیرہ شامل ہیں ۔
جب آپ ان سب اشیا کا استعمال ترک کر دیتے ہیں تو آپ کے جسم کو اضافی کیلوریز نہیں ملتیں، ایک مہینے میں جسم میں موجود اضافی چربی کے پگھلنے کا عمل شروع ہو جاتا ہے اور جسم قدرتی طور پر مطلوبہ شکر اور چربی کا استعمال کرتے ہوئے کیلوریز کو جلانا شروع کر دیتا ہے، جس سے وزن میں تیزی سے کمی آتی ہے۔
کلو کے حساب سے وزن میں کمی آنا
ماہرین کے مطابق جسم کی چربی میں انچز میں کمی آنا اور کلو میں وزن کم ہونا دو مختلف چیزیں ہیں، کبھی کبھار آپ کا وزن کم ہوتا ہے مگر جسامت کم نہیں ہوتی۔
دودھ کے استعمال سے وزن میں کمی کے ساتھ ساتھ جسامت میں بھی کمی آتی ہے اور پیٹ کے پھولنے کی شکایت بھی ختم ہو جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق دودھ اور اس سے بنی مصنوعات جسامت کے پھولنے یعنی ’بلوٹنگ ‘ کا سبب بنتی ہیں جس کا علاج دودھ ترک کر کے کیا جا سکتا ہے۔
پہلے سے زیادہ خود کو متحرک اور تروتازہ محسوس کرنا
ماہرین کے مطابق دودھ میں موجود پروٹین غنودگی کا سبب بنتی ہے، دودھ کا استعمال ترک کرنے سے معدے کو غذا ہضم کرنے میں زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی اور اس کے نتیجے میں آپ خود کو ترو تازہ اور توانا، ہلکا پھلکا محسوس کرتے ہیں۔
جلد کی صحت پر مثبت اثرات
جرنل آف کلینیکل اینڈ ایستھیٹک ڈرمٹالوجی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق دودھ سے بنی مصنوعات چہرے پر دانوں اور کیل مہاسوں کا سبب بنتی ہیں.
ماہرین کے مطابق متعدد تحقیقاتی رپورٹس کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دودھ کا استعمال ترک کر دینے سے چہرے کی جلد سے اضافی چکناہٹ کا صفایا ہوتا ہے، ایکنی کیل مہاسے ختم جبکہ جلد صاف شفاف ہوتی اور زخموں کو بھی جلد بھرنے میں مدد ملتی ہے۔
ماہرین کے مطابق گائے اور بھینس کے دودھ میں ان جانوروں کے ہارمونز کی تعداد بھی پائی جاتی ہے جبکہ دودھ کی افزائش بڑھانے کے لیے ان جانوروں کو لگائے جانے والے انجیکشنز انسانی صحت پر بھی بہت سے منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔
Comments are closed.