ایکواٹوریل گنی کو ہلا دینے والا سیکس ٹیپ سکینڈل جس میں صدر، وزرا سمیت فوجی افسران کی بیویاں تک ملوث ہیں
- مصنف, انیز سلوا اور ڈیمیئن زین
- عہدہ, بی بی سی نیوز
- ایک گھنٹہ قبل
باقی دنیا کے لیے تو یہ ایک کسی بھی دوسرے سیکس ٹیپ سکینڈل کی طرح ہے لیکن یہ افریقی ملک ایکواٹوریل گنی کے اگلے صدر کی دوڑ میں اب تک ہونے والے ڈرامائی واقعات کی تازہ ترین قسط بھی ہو سکتی ہے۔گذشتہ دو ہفتوں کے دوران ایک سینیئر سرکاری ملازم کی درجنوں ویڈیوز، کچھ اندازوں کے مطابق 150 سے 400 ویڈیوز لیک کی گئی ہیں جن میں انھیں اپنے دفتر اور دیگر جگہوں پر خواتین کے ساتھ سیکس کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر ان ویڈیوز کی بھرمار ہے جنھوں نے وسطی افریقہ کے اس چھوٹے سے ملک کے ساتھ ساتھ پورے براعظم افریقہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ان ویڈیوز میں نظر آنے والی اکثر خواتین ملک میں طاقت کے مرکز کے قریبی لوگوں کی بیویاں اور رشتہ دار ہیں۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ان میں سے کچھ کو یہ معلوم تھا کہ ان کی بلتسار ایبانگ اینگونگا کے ساتھ سیکس کرتے ہوئے ویڈیو بن رہی ہے۔ بلتسار ایبانگ اینگونگا کو ان کی خوبصورتی کی وجہ ’بیلو‘ بھی کہا جاتا ہے۔
اس سب کی تصدیق کرنا اس لیے مشکل ہے کیونکہ اکواٹوریئل گنی میں سینسرشپ نافز ہے اور میڈیا بھی مکمل طور پر آزاد نہیں ہے۔تاہم اس بارے میں ایک مفروضہ یہ بھی گردش کر رہا ہے کہ یہ سب اس طوفان کے مرکز میں موجود شخص کو بدنام کرنے کے لیے کیا گیا۔بلتسار ایبانگ اینگونگا دراصل ملک کے موجودہ صدر تیوڈورو اوبیانگ نگویما کے بھتیجے ہیں اور ان کے بارے میں یہ خیال ظاہر کیا جاتا کہ وہ ان کی جگہ لینے کی خواہش رکھتے ہیں۔،تصویر کا ذریعہAFP
ملک میں تسلسل کے ساتھ انتخابات تو ہوتے ہیں لیکن حزبِ اختلاف نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ سماجی کارکنوں کو جیلوں میں ڈالا گیا اور جلا وطن کیا جاتا رہا ہے جبکہ جن کی نظر اقتدار پر ہے ان کی نگرانی کی جاتی ہے۔اس ملک میں سیاست کا محور محلاتی سازشوں سے جڑا عوامی تجسس ہے اور یہی وجہ ہے کہ اینگونگا سے منسلک سکینڈل کے حوالے سے اتنی دلچسپی پائی جاتی ہے۔اینگونگا نیشنل فنانشل انویسٹیگیشن ایجنسی کے سربراہ تھے اور منی لانڈرنگ جیسے جرائم کی روک تھام کے لیے کام کرتے تھے۔ تاہم بعد میں معلوم ہوا ہے کہ ان پر بھی تحقیقات ہو رہی ہیں۔،تصویر کا ذریعہAFP
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.