
ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں 6 جولائی 2018 کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو تمام الزامات سے بری کیا جاتا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 41 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل بنچ نے فیصلہ جاری کیا۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی اپیلیں منظور کی جاتی ہیں، اپیل کنندگان کی حد تک 6 جولائی 2018 کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے، اپیل کنندگان مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو الزامات سے بری کیا جاتا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ تمام اپیلیں نمٹائی جاتی ہیں، پراسیکیوشن اپیل کنندگان کے خلاف اپنا کیس ثابت نہیں کر سکا۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ نیب اس کیس میں بار ثبوت ملزمان پر منتقل ہی نہیں کرسکا، تفتیش میں نیب کا کردار مایوس کن رہا، سپریم کورٹ نے کیس نیب کو بھیجا اور خود بھی تفیش کرنے کا کہا تھا۔
عدالت نے 29 ستمبر 2022 کو بریت کا مختصر فیصلہ سنایا تھا، استغاثہ مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے خلاف اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہی، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا بلا جواز تھی۔
Comments are closed.